ملتان (وقائع نگار )چلڈرن ہسپتال کی خاتون کمپیوٹر آپریٹر کروڑوں روپے کی مالکن نکلی ۔سگے چچا نے اپنی بھتیجی کا پول سیکرٹری صحت جنوبی پنجاب کو درخواست دیتے ہوئے کھول دیا۔ صحت افسران نے خاتون کمپیوٹر آپریٹر کو انکوائری کیلئے طلب کرلیا۔دوسری جانب چلڈرن ہسپتال انتظامیہ نے فی الحال اس معاملے کو خاندانی رنجش قرار دیا یے ۔تفصیل کے مطابق غلام محمد چھٹی ولد عبد الغفار نے سکیرٹری ہیلتھ پنجاب ساؤتھ پنجاب کو درخواست دیتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ حمیرا مجتبیٰ بھٹی زوجہ محمد آفاق جو کہ چلڈرن ہسپتال میں کمپیوٹر آپریٹر ہے ۔جسکا والد فوت ہوچکا ہے ۔اس کے اکاؤنٹ میں 35 لاکھ روپے پڑے تھے جس میں سے سائل کا حصہ بھی تھا ۔مگر مذکورہ خاتون کمپیوٹر آپریٹر نے جعل سازی اور فراڈ کے ذریعے اس رقم سے سائل کو محروم کردیا ۔درخواست دھندہ غلام محمد بھٹی نے اپنی درخواست میں مزید یہ الزام لگایا ہے کہ حمیرا مجتبی بھٹی نے نوکری کے دوران گیارہ کروڑ روپے کی ایک کوٹھی قصوری چوک پر بنائی ہے ۔گیارہ کرکے کا پلاٹ سمیجہ آباد میں ہے۔اور 15 لاکھ روپے کی گاڑی کرپشن کے ذریعے بنائی ہوئی ہے ۔اور سائل کو جان سے مارنے کی دھمکی دے رہی ہے ۔درخواست ملنے پر سکیرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن جنوبی پنجاب نے انکوائری شروع کردی ہے ۔یاد رہے اصل حقائق بعد از انکوائری سامنے آئیں گے ۔دوسری طرف چلڈرن ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ بچی نیک نیت ہے ۔متعدد بار اسکی ہم مالی امداد کرتے رہتے ہیں ۔یہ خاندانی رنجش کا نتیجہ ہے ۔اس پر الزام لگائے گئے ہیں
