آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

ملتان: سول ڈیفنس کا ہوم سیکرٹری کے نام پر “ٹارگٹڈ” آپریشن، چھوٹے شکار، گیس ڈیلرز کو کلین چٹ

ملتان (کرائم سیل) چار ماہ قبل ملتان میں ایل پی جی کے دو بڑے باؤزر پھٹنے، درجنوں افراد کے ہلاک و زخمی ہونے اور کروڑوں روپے کی املاک کے تباہ ہونے کے باوجود محکمہ سول ڈیفنس ملتان کا قبلہ درست نہ ہو سکا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ سول ڈیفنس عملہ اور سول ڈیفنس آفیسرز نے کھلے عام ہوم سیکرٹری پنجاب کا نام لے کر امتیازی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ ملتان شہر میں روزنامہ قوم کی ٹیم نے مختلف علاقوں کا سروے کیا اور معلومات حاصل کیں تو پتہ چلا کہ سول ڈیفنس کا عملہ چند چھوٹے دکاندار جن کا چولہا کا اور ذریعہ معاش چھوٹی چھوٹی دکانیں ہیں اور وہ منتھلی دینے سے بھی قاصر ہیں، ان کی دکانیں سیل کرکے اپنی کارروائی ہوم سیکرٹری کمشنر آفس تک اور افسران بالا تک پہنچائی جا رہی ہیں جبکہ اس گرینڈ آپریشن کے بعد بڑے ڈیلرز سے منتھلی کی مد میں 20 فیصد اضافہ کرکے ان سب کو کلین چٹ دے دی گئی اور فورا ًہی دکانیں کھلوا دی گئی جبکہ چھوٹے ایل پی جی ڈیلر اور ایک یونٹ والے پیٹرول یونٹس کو سیل بھی کیا گیا اور بھاری بھر کم جرمانے بھی کئے گئے جبکہ بڑے ڈیلرز جن کے غیر قانونی ویئر ہاؤس ہاؤسنگ سوسائٹیز کے اندر ہیں ان کو گرینڈ اپریشن سے قبل عملہ کے ذریعے سے اطلاع بھجوا دی جاتی ہےکہ آپ اپنے سیٹ اپ بند کر دیں اور وہاں موجود آئل ٹینکرز اور بائوزرز ہٹا دیں جس کے بعد آپریشن کا آغاز ہو جاتا ہے اور سارا ملبہ چھوٹے غریب ایل پی جی فروش اور پٹرول فروش پر گرتا ہے یاد رہے یہ وہی ڈسٹرکٹ آفیسر شکیب ہیں جنہوں نے گلگشت کے علاقے ناکہ چوک پر ایک ایل پی جی ڈیلر سے منتھلی کے پیسے لے رکھے تھے اور جب مہینہ ختم ہونے سے پہلے دوبارہ منتھلی لینے گیا تو وہاں پر ایل پی جی ڈیلر نے شکیب کو زدوکوب کیا اور دھکے د یئےجس پر شکیب نے 15 کال بھی کی تھی۔ چونکہ گیس کا مسئلہ پورے ملک میں چل رہا ہے جس کی وجہ سے عوام ایل پی جی پر گزارہ کر رہی ہے۔ عام شہریوںنے ملتان شہر میں ایل پی جی اور پٹرول کے چھوٹے یونٹس کو بند کرنے کا کرائٹیریا پوچھا کہ کس مد میں اور کس قانون کے تحت کچھ یونٹس اور ایل پی جی دکانیں کھلی ہیں اور کچھ کو سیل کر کے جرمانے کیے جارہے؟جب پورے ملک میں سوئی گیس بحران اپنے عروج پر ہے عوام کا گزر بسر ایل پی جی پر ہی ہے بڑے بڑے افیسران کے گھر پر بھی ایل پی جی اور ملتان شہر کے تمام ہوٹلوں پر بھی ایل پی جی سے کھلے عام کام چل رہا ہے تو اس طرح کے آپریشن کر کے عوام کو کیوں تنگ کیا جا رہا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں