آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

لال سوہانرا میں سرکاری اراضی پر قبضہ، محکمہ مال، واپڈا کی ملی بھگت سے کروڑوں کا غیر قانونی کاروبار

بہاولپور (کرائم رپورٹر)بہاولپور کے علاقے لال سوہانرا، موضع 38 بی سی میں ایک بڑے قبضہ مافیا کا انکشاف ہوا ہے، جس نے مبینہ طور پر محکمہ مال کی ملی بھگت سے صوبائی حکومت کی قیمتی اراضی پر دکانیں تعمیر کر کے اسے کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے اور اسٹاموں کے ذریعے دکانوں کی خرید و فروخت جاری ہے جس کے خلاف شہری محمد صلی نے ڈپٹی کمشنر بہاولپور کو درخواست نمبر 13766/25 دی جو کاروائی کے لیئے اے سی صدر کو مارک کردی۔ نیشنل پارک روڈ کے ساتھ واقع یہ دکانیں اب 40 سے50 لاکھ روپے میں فروخت کی جا رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق، یہ دکانیں کئی برسوں سے زیرِ قبضہ ہیں اور ان کی خرید و فروخت باقاعدہ اسٹام پیپرز پر ہو رہی ہے، حالانکہ قانونی طور پر یہ اراضی سرکاری ملکیت ہے۔ “سعید کتاب گھر” اور دیگر کاروباری ناموں سے قائم دکانیں اس غیر قانونی قبضے کا حصہ ہیں، جنہوں نے اس قیمتی رقبے پر اپنے تجارتی ڈھانچے تعمیر کر لیے ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ محکمہ مال اور مقامی پولیس کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی، جس سے نہ صرف ریاستی رٹ پر سوال اٹھتے ہیں بلکہ محکمانہ ملی بھگت کے شکوک بھی تقویت پکڑتے ہیں۔ مقامی پٹواری وقاص مقبول سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے سارا معاملہ اپنی تعیناتی سے پہلے کا قرار دے کر بری الذمہ ہونے کی کوشش کی۔ذرائع یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ ناجائز قابضین نے واپڈا حکام کی مبینہ ملی بھگت سے ان دکانوں کے لیے بجلی کی غیر قانونی سپلائی حاصل کر رکھی ہے، تاکہ ان کے قبضے کو “مستحکم” حیثیت دی جا سکے۔ محکمہ واپڈا کی خاموشی بھی اس عمل میں ایک سنگین کوتاہی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔شہریوں نے اعلیٰ حکام، خصوصاً ڈپٹی کمشنر بہاولپور، کمشنر بہاولپور، اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری کارروائی کرتے ہوئے رقبہ واگزار کروائیں اور ملوث افسران و قابضین کے خلاف سخت قانونی اقدامات عمل میں لائیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق، سرکاری رقبے کے تحفظ کے لیے انٹی کرپشن ڈائریکٹر براہِ راست کارروائی کرنے کے مجاز ہیں۔

لال سوہانرا، موضع 38 بی سی میںقبضہ مافیا کی طرف سےسرکاری زمین پر دکانیں بنا کر غیر قانونی کاروبار دھڑلے سے جاری ہے

شیئر کریں

:مزید خبریں