ملتان (قوم ریسرچ سیل) ڈی ایس ریلویز ملتان شیخ ذوالفقار علی نے ملتان ڈویژن کے مختلف ریلوے سٹیشنوں پر ہونے والے ترقیاتی کاموں میں متعلقہ افسران کی موجودگی کے باوجود ذاتی مفادات کیلئے اپنے کار خاص ملازمین کو مختلف کاموں میں نگرانی کی آڑ میں مداخلت کیلئے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر تعینات کرنے کے احکامات صادر کر دیئے۔ اربوں روپے کے ترقیاتی کاموں میں اپنے خاص ملازمین کے ذریعہ مداخلت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ ڈی ایس ملتان کی طرف سے اپنے خاص ملازمین کو لے جا کر خانیوال سٹیشن کا کام کروانا اور وہاں پر تعینات عملے کو ان معاملات سے دور رکھنا نہ صرف ایک غیر قانونی عمل ہے بلکہ اس کے پسِ پردہ ڈی ایس ریلوے ملتان کی مداخلت پر ریلوے ملازمین میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔ خانیوال ریلوے کے ایک ملازم نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریلوے سٹیشن خانیوال کا ترقیاتی کام ہو رہا ہے۔ کام کی نگرانی کرنے والے ملازمین کو مبینہ طور پر ٹھیکیدار نے کمیشن لے کر دینے سے انکار کیا ۔تعمیراتی لاگت میں حالیہ اضافے کے بعد یہ کنٹریکٹر نقصان میں ہیں اور کمیشن کی ادائیگی کے بعد کام کا معیار برقرار رکھنا مشکل ہوگا جس پر وفاقی وزیر ریلوے کی خاص نظر ہے، ڈی ایس شیخ ذوالفقار علی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے بحوالہ آرڈر نمبر W-239/C/879 مورخہ 20 مئی 2025 کے تحت محمد جہانگیر IOW کو ڈی ایس ملتان پراپرٹی اینڈ لینڈ آفس پر پابند کر دیا جبکہ غیر قانونی طور پر کفایت اللہ IOW کو خانیوال کے ترقیاتی کاموں کی نگرانی پر لگا دیا۔کفایت اللہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ عرصہ دراز سے ملتان سٹیشن پر IOW تعینات ہیں، جس کے بارے مبینہ طور پر ریلوے ملازمین نے انکشاف کیا کہ وہ کھلے عام ایک افسر کے گھر کے اخراجات اٹھانے کے دعوے کرتا پھرتا ہے۔ ملازمین نے مزید بتایا کہ کفایت اللہ نے اس سیزن میں ڈی ایس آفس ملتان اور ریسٹ ہاؤس ملتان میں آموں کے درختوں سے غیر قانونی طور پر 100 کے قریب آموں کی پیٹیاں لاہور اور کراچی میں افسران، عزیز و اقارب اور دوست احباب کو بطور تحفہ بھیجی ہیں۔قانون کے مطابق آم کے اس سرکاری باغ کی سرکاری نیلامی ہوتی ہےمگر اعلیٰ افسران کی ناک کے عین نیچے کفایت اللہ نے یہ کام کسی کو بتائے بغیر کر دیا۔ ریلوے ملازمین نے تمام تر تفصیلات روزنامہ قوم کو بتا دیں۔ اطلاعات کے مطابق ڈی ایس ملتان کا پی اے تسلیم بہت سے غیر قانونی کاموں میں براہ راست ملوث ہے۔ ذرائع نے حیران کن انکشاف کیا ہے، اس کے مطابق ڈویژن کے تمام IOWs کو شوکاز نوٹس ملے ہیںمگر کفایت اللہ اتنی بڑی کرپشن کے باوجود بھی کسی کو جواب دینے کا پابند نہیں۔ یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ ڈی ایس ملتان خانیوال حادثے میں معطل ہونے والے ڈی ای این عابد رضا کو واپس لانے کے لیے سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس خبر کے بارے میں موقف لینے کے لیے جب کفایت اللہ کے موبائل نمبر پر رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ڈی ایس ملتان نے مجھے صرف کام کی نگرانی کے لیے بھیجا تھا میرے آرڈر نہیں ہوئے جبکہ آموں کے متعلق ڈی ایس کا پرسنل سٹاف ہی بتا سکتا ہے۔
