لاہور: پنجاب اسمبلی کے قائم مقام اسپیکر نے اپوزیشن کے ان 26 اراکین اسمبلی کو دوبارہ بحال کرنے کی منظوری دے دی ہے جنہیں کچھ عرصہ قبل ایوان کی کارروائی سے معطل کیا گیا تھا۔
اجلاس کے دوران وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے پوائنٹ آف آرڈر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان اراکین کی معطلی سے ان کے حلقوں کے عوام کی نمائندگی متاثر ہو رہی ہے، اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی یہ خواہش ہے کہ یہ ارکان دوبارہ اسمبلی میں اپنی نمائندگی بحال کریں۔
انہوں نے اسپیکر سے اپیل کی کہ ان ارکان کی معطلی کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، کیونکہ اپوزیشن کے بغیر اسمبلی کا ماحول ادھورا محسوس ہوتا ہے۔
چیف وہپ رانا محمد ارشد نے کہا کہ نواز شریف کو مٹانے کی کوششیں ناکام ہوئیں، اور حالیہ سینیٹ انتخابات میں جمہوریت کی فتح ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حافظ عبد الکریم ایوان بالا میں عوامی مسائل بھرپور طریقے سے اجاگر کریں گے۔
قبل ازیں، وزیر پارلیمانی امور نے اسپیکر کو ایک تحریری خط بھی دیا تھا، جس میں کہا گیا کہ ان اراکین کی معطلی ان کے ووٹرز کے حق نمائندگی پر قدغن ہے، اور حکومت چاہتی ہے کہ تمام منتخب نمائندوں کو اظہار رائے اور عوامی خدمت کا پورا موقع ملے۔
خط میں واضح کیا گیا کہ حکومت جمہوری روایات، ایوان کے وقار اور عوامی نمائندگی کے تسلسل کو برقرار رکھنا چاہتی ہے، لہٰذا 26 معطل ارکان کی بحالی ناگزیر ہے تاکہ وہ اپنے حلقے کے عوام کی ترجمانی مکمل آزادی سے کر سکیں۔
یاد رہے کہ ان اراکین کی بحالی کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان متعدد بار مذاکرات ہوئے، جن کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
