آج کی تاریخ

سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی قیادت کا اپوزیشن سے معاہدہ، حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے، سلمان اکرم راجہ-سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی قیادت کا اپوزیشن سے معاہدہ، حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے، سلمان اکرم راجہ-وزیراعظم اور صدر کا ملک بھر سیلابی صورتحال پر افسوس، امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت-وزیراعظم اور صدر کا ملک بھر سیلابی صورتحال پر افسوس، امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت-لاہور میں چین سے وارد کردہ الیکٹرک ٹرام چلانے کا منصوبہ شروع-لاہور میں چین سے وارد کردہ الیکٹرک ٹرام چلانے کا منصوبہ شروع-پنجاب میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان، کریانہ ایسوسی ایشن کا حکومت پر شدید احتجاج-پنجاب میں چینی کی فروخت بند کرنے کا اعلان، کریانہ ایسوسی ایشن کا حکومت پر شدید احتجاج-پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا وزارت توانائی کی آڈٹ رپورٹ پر اظہار تشویش، 200 یونٹ سلیب پالیسی پر سوالات-پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا وزارت توانائی کی آڈٹ رپورٹ پر اظہار تشویش، 200 یونٹ سلیب پالیسی پر سوالات

تازہ ترین

ریلوے ملتان میں “جہانگیر” بادشاہ کا راج، انکوائریز، شوکاز ٹھپ، ڈی ایس تا سی ای او بے بس

ملتان (کرائم سیل) — ریلوے ملتان ڈویژن میں تعینات انسپکٹر آف ورکس محمد جہانگیر نے اپنے سیاسی و سماجی روابط کو اس قدر مضبوط کر لیا ہے کہ ان کے خلاف جاری متعدد انکوائریوں کے باوجود کوئی مؤثر کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ محمد جہانگیر اس وقت ریلوے خانیوال سیکشن پر بطور انسپکٹر آف ورکس تعینات ہیں اور ان کے خلاف ریلوے برج گرنے جیسے سنگین واقعے کی انکوائری زیر سماعت ہےجس کے نتیجے میں ایک ریلوے ملازم شہید ہوا۔ اس حادثے کے باوجود نہ ان کا تبادلہ کیا گیا اور نہ ہی کوئی محکمانہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔ذرائع کے مطابق محمد جہانگیر کے خلاف ڈی ایس ریلوے ملتان آفس کی جانب سے تین شوکاز نوٹسز بھی جاری کیے جا چکے ہیں جو اس وقت سی ای او ریلوے کے پاس زیر التوا ہیں۔ باوجود اس کے کہ ان پر کرپشن، ناقص نگرانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے سنگین الزامات ہیں وہ تاحال اپنے عہدے پر براجمان ہیں۔خانیوال ریلوے سٹیشن پر ہال کی تعمیر و تزئین کے منصوبے میں بھی کرپشن اور نگرانی میں غفلت کی شکایات موصول ہو چکی ہیںجس کے بعد حکام نے محمد جہانگیر کی نگرانی کے لیے کفایت اللہ کو آئی او ڈبلیو تعینات کیا تاکہ بدعنوانی کی روک تھام کی جا سکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد جہانگیرجو گریڈ 16 یا 17 کے ملازم ہیں اتنے بااثر ہو چکے ہیں کہ ڈی ایس ریلوے ملتان بھی ان کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں اور نہ ہی ان کے ڈویژنل ایگزیکٹو انجینئر ان کے خلاف کوئی کارروائی کروانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ مین ٹریک پر ریلوے برج گرنے کے واقعے کی انکوائری تاحال منطقی انجام کو نہیں پہنچ سکی جس سے محکمے کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔محمد جہانگیر سے جب ان الزامات پر مؤقف لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ برج گرنے کی انکوائری اعلیٰ افسران کر رہے ہیں اور وہ صرف کام کی نگرانی کے ذمہ دار تھے۔ شوکاز نوٹسز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خالی کروائے گئے 54 کوارٹرز کو باقاعدہ سیل کیا گیا ہےجو کہ ڈی ایس ریلوے ملتان کی زیر نگرانی انجام پایا۔ملازمین اور ریلوے ذرائع نے وفاقی وزیر ریلوے، آئی جی ریلوے اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ خانیوال سیکشن میں ہونے والی مبینہ کرپشن اور انسانی جانوں کے ضیاع کی آزادانہ تحقیقات کروا کر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں