آج کی تاریخ

بہاولپور: 100 کنال سرکاری اراضی سکینڈل، جعلسازی، دھوکہ، اصل مجرم بچ گئے، نائب قاصد قربان-بہاولپور: 100 کنال سرکاری اراضی سکینڈل، جعلسازی، دھوکہ، اصل مجرم بچ گئے، نائب قاصد قربان-جنسی درندہ ڈاکٹر رمضان کیخلاف پلے کارڈز کا طوفان، "عبرتناک سزا دو" کا عوامی ردعمل-جنسی درندہ ڈاکٹر رمضان کیخلاف پلے کارڈز کا طوفان، "عبرتناک سزا دو" کا عوامی ردعمل-علی پور تباہی کی اصل وجہ ہیڈ پنجند کی دیوار، ری ماڈلنگ، پنجاب حکومت ذمہ دار نہیں تو تحقیقات سے گریز کیوں؟-علی پور تباہی کی اصل وجہ ہیڈ پنجند کی دیوار، ری ماڈلنگ، پنجاب حکومت ذمہ دار نہیں تو تحقیقات سے گریز کیوں؟-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری

تازہ ترین

پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت قرار دینے کیلئے علی امین گنڈاپور کی پشاور ہائیکورٹ میں درخواست

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو باقاعدہ سیاسی جماعت تسلیم کروانے کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
وزیراعلیٰ نے معروف قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ کے توسط سے رٹ پٹیشن دائر کی، جس میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں الیکشن رولز 2017 کے رول نمبر 94(4) کو چیلنج کیا گیا ہے اور مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اس رول کے مطابق اگر کسی جماعت کے پاس انتخابی نشان نہ ہو تو وہ سیاسی جماعت نہیں مانی جائے گی، جب کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں ایسی کوئی شرط موجود نہیں۔
مزید مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن رولز، الیکشن ایکٹ سے متصادم ہیں، اور قانونی طور پر قواعد و ضوابط (رولز) کو قانون (ایکٹ) پر فوقیت نہیں دی جا سکتی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اسی رول کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے امیدواروں کو آزاد قرار دیا، حالانکہ آئینی طور پر پی ٹی آئی ایک تسلیم شدہ سیاسی جماعت ہے۔
وزیراعلیٰ نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے بھی پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت قرار دیا تھا، لہٰذا الیکشن کمیشن کے پاس اس جماعت کے امیدواروں کو آزاد امیدوار قرار دینے کا اختیار نہیں ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں