آج کی تاریخ

جنسی درندہ ڈاکٹر رمضان کیخلاف پلے کارڈز کا طوفان، "عبرتناک سزا دو" کا عوامی ردعمل-جنسی درندہ ڈاکٹر رمضان کیخلاف پلے کارڈز کا طوفان، "عبرتناک سزا دو" کا عوامی ردعمل-علی پور تباہی کی اصل وجہ ہیڈ پنجند کی دیوار، ری ماڈلنگ، پنجاب حکومت ذمہ دار نہیں تو تحقیقات سے گریز کیوں؟-علی پور تباہی کی اصل وجہ ہیڈ پنجند کی دیوار، ری ماڈلنگ، پنجاب حکومت ذمہ دار نہیں تو تحقیقات سے گریز کیوں؟-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی

تازہ ترین

ریلوے میں کرپشن کا سفر کوٹ ادو تک پہنچ گیا، پی ڈبلیو آئی عمران بشیر گھوسٹ ملازمین کا سرپرست

ملتان (قوم ریسرچ سیل) ریلوے ملتان شعبہ انجینئرنگ میں تعینات PWI کوٹ ادو عمران بشیر پر سنگین مالی بدعنوانی، لاکھوں روپے ماہانہ مبینہ رشوت لیکر گھوسٹ ملازمین کی سرپرستی کا انکشاف ہوا ہے ۔پیسے نہ دے سکنے والے کوٹ ادو سیکشن کے گینگ نمبر 7، 13 اور 14 کے مظلوم ملازمین کی تحریری شکایت ریلوے کے اعلیٰ افسران تک پہنچ گئی۔عمران بشیر کی جانب سے الزامات کی تردید تفصیلات کے مطابق ریلوے کے اعلی افسران کو ارسال کی گئی ایک تحریری درخواست میں ملتان ریلوے ڈویژن کے شعبہ PWI (Permanent Way Inspector) میں مبینہ طور پر ماہانہ لاکھوں روپے کی مالی بدعنوانی اور کرپشن کے سنجیدہ الزامات لگائے گئے ہیں۔یہ شکایت گینگ نمبر 7، 13 اور 14 کے ملازمین کی جانب سے دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ گینگز سے ہر ماہ 15 ہزار روپے فی فرد وصول کیے جاتے ہیں، جو مبینہ طور پر PWI افسران اور دیگر بالا حکام کو پہنچائے جاتے ہیں۔1 ۔شکایت کنندگان کے مطابق گینگ نمبر 14 کے تحت کام کرنے والے 14 ملازمین سے فی کس 15 ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیںاور یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے۔2۔ اسی گینگ کےTLA (ٹائم لیبر الاؤنس) پر کام کرنے والے اضافی ملازمین سے بھی رقم لی جاتی ہے۔3۔ گینگ نمبر 13 کے تمام افراد سے ماہانہ باقاعدگی سے 15 ہزار روپے لیے جا رہے ہیں۔4۔ گینگ نمبر 11، 10 اور 9 کے ملازمین سے بھی یہی رقم لی جا رہی ہے۔5۔شکایت میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ اگر کوئی مزدور رقم نہ دے تو اسے دوسرے گینگ میں ٹرانسفر یا معطل کر دیا جاتا ہے۔درخواست گزاروں نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ جب بھی اعلیٰ افسران دورہ کرتے ہیں تو متعلقہ عملہ پہلے سے مطلع کر دیا جاتا ہے تاکہ ظاہری صورتحال بہتر بنائی جا سکے۔یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ گینگ نمبر 4، 5، 6، 7، 8، 9، 13 اور 14 کی مبینہ ماہانہ کٹوتی سے جو رقم اکٹھی ہوتی ہےوہ مخصوص افراد تک پہنچائی جاتی ہے اور اس پورے عمل میں PWI عملہ براہ راست ملوث ہے۔شکایت کنندگان کے مطابق ان میں سے بعض کو بلاجواز دوسرے گینگز میں ٹرانسفر کر دیا گیا تاکہ وہ شکایت نہ کر سکیں۔ملازمین نے وزیر ریلوے سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ PWI افسران کے خلاف فوری انکوائری کروائی جائے اور غیر قانونی پیسوں کی وصولی میں ملوث تمام عناصر کو برطرف کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ جو ملازمین دوسرے گینگز میں بغیر وجہ کے ٹرانسفر کیے گئے ہیں، انہیں واپس ان کی اصل پوسٹنگ پر تعینات کیا جائے۔یہ تحریری درخواست گینگ نمبر 7 کے دو ملازمین، شاہنواز ولد شیر افسر اور محمد ناصر کی جانب سے انگوٹھے کے نشانات کے ساتھ ارسال کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی اور دیگر محنت کشوں کی عزت اور حق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔محکمۂ ریلوے میں کام کرنے والے مزدوروں سے زبردستی رقم وصول کرنا نہ صرف بدعنوانی بلکہ فوجداری جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ اگر یہ الزامات درست ثابت ہو جائیں تو ملوث افسران کے خلاف ایف آئی اے اور ریلوے پولیس PPC کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔کیا وزارتِ ریلوے ان شکایات پر بروقت نوٹس لے گی؟کیا مذکورہ PWI افسران کے خلاف تحقیقات ہوں گی یا معاملہ دب جائے گا؟کیا ان محنت کشوں کو انصاف ملے گا؟اس سلسلے میں جب روزنامہ قوم نے پی ڈبلیو آئی عمران بشیر کے موبائل نمبر 03007199142 رابطہ کر کے موقف لیا تو انہوں نے تمام تر الزامات کی تردید کرتے ہوئے ملازمین کی جانب سے جھوٹا پراپیگنڈا قرار دیا جبکہ ملازمین نے ریلوے کے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام ملازمین کا موبائل ڈیٹا لیا جائے پتہ چلے گا کہ کتنے عرصے سے ملازمین اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہ آئے ہیں۔

مزید پڑھیں : ریلوے جعلی بھرتیاں، ہارون اینڈ برادرز کمپنی نے بے روزگاروں سے کروڑوں بٹور لئے

شیئر کریں

:مزید خبریں