اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے دانش اسکولز اور دانش یونیورسٹی کی تعمیری منصوبہ بندی میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور جدید تعلیمی سہولیات پر بھرپور سرمایہ کاری کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بطور خادمِ پاکستان، قوم کے بچوں کو عالمی معیار کی تعلیم دینا ان کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت دانش اسکولز اور اسلام آباد میں قائم ہونے والی دانش یونیورسٹی کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں منصوبے کی مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد کے علاقے کُری میں دانش اسکول کی تعمیر تیزی سے جاری ہے اور رواں سال کے اختتام تک مکمل ہو جائے گی، جبکہ گلگت بلتستان کے سلطان آباد، گھانچے اور استور میں جاری اسکول منصوبے آئندہ سال مکمل کیے جائیں گے۔
آزاد کشمیر میں باغ اور بھمبر میں کام کا آغاز ہو چکا ہے، جبکہ نیلم کے علاقے شاردہ میں دانش اسکول کے لیے پی سی-ون منظور کر لیا گیا ہے اور جلد تعمیراتی کام کا آغاز کیا جائے گا۔
بلوچستان میں سبی، ژوب، موسیٰ خیل، قلعہ سیف اللہ اور ڈیرہ بگٹی میں اسکولز کے پی سی-ون منظور ہو چکے ہیں، حب میں منصوبے کی فزیبلٹی پر کام جاری ہے۔ چترال، کراچی اور ٹنڈو محمد خان میں اسکولز کے لیے زمین مختص کی جا چکی ہے۔
اجلاس میں ایبٹ آباد اور وزیرستان میں اسکولز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ راجن پور میں دانش یونیورسٹی کے منصوبے پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
دانش یونیورسٹی کے منصوبے کی ٹیکنیکل فزیبلٹی جولائی کے آخر تک مکمل کی جائے گی، جبکہ عالمی معیار کے مطابق ماسٹر پلان، ڈیزائن، داخلے، ڈگری پروگرامز اور دیگر سہولیات کی تیاری پر بھی کام جاری ہے۔
وزیراعظم نے اجلاس میں کہا کہ تعلیمی اداروں کی عمارات سادہ ہوں، مگر کلاس رومز کو جدید ترین سافٹ ویئر، ڈیجیٹل آلات، لیبز اور ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے۔ اساتذہ کو پرکشش تنخواہیں دی جائیں اور بھرتی میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دانش اسکولز کی کامیابی سے متاثر ہوکر پورے ملک میں اس نظام کو وسعت دی جا رہی ہے، جس سے ہزاروں طلبہ کو معیاری تعلیم کے مواقع میسر آئیں گے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، چیئرمین یوتھ پروگرام، چیف کوآرڈینیٹر، اعلیٰ حکام اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
