آج کی تاریخ

انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے تین ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں-انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے تین ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں-سابق صدر عارف علوی کے خلاف مقدمے کی درخواست، عدالت نے ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت دے دی-سابق صدر عارف علوی کے خلاف مقدمے کی درخواست، عدالت نے ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت دے دی-ننھے سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے بھائی عمر شاہ انتقال کر گئے-ننھے سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے بھائی عمر شاہ انتقال کر گئے-محسن نقوی کا بھارتی کھلاڑیوں کے غیر اخلاقی رویے پر افسوس، اسپورٹس مین شپ کی خلاف ورزی قرار-محسن نقوی کا بھارتی کھلاڑیوں کے غیر اخلاقی رویے پر افسوس، اسپورٹس مین شپ کی خلاف ورزی قرار-وزیر اعظم شہباز شریف آج دوحا میں عرب اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں شریک ہوں گے-وزیر اعظم شہباز شریف آج دوحا میں عرب اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں شریک ہوں گے

تازہ ترین

جنوبی پنجاب: باغ ختم، کالونیاں آباد، 200 ارب کی آم انڈسٹری بے سہارا، سرکارغائب، مافیا غائب

ملتان( سٹاف رپورٹر) کسی بھی قسم کی سرکاری سرپرستی کے بغیر پنجاب کی سرائیکی بیلٹ آموں کے سیزن میں صرف دو ماہ کے دوران 200 ارب روپے سے زائد کا بزنس کرتی ہے۔ اسے کسی بھی قسم کی سہولت حاصل نہیں اور روزنامہ قوم کو ملنے والی معلومات کے مطابق پنجاب کے تین ڈویژن یعنی ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان جبکہ کسی حد تک ضلع جھنگ اور ساہیوال کے بعض علاقوں میں آم کی پیداوار ہوتی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں آم کی سالانہ پیداوار 15 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد ہے۔ ملتان میں آج سے 10 سال قبل آم کی فصل ایک لاکھ بیس ہزار ایکڑ پر مشتمل تھی جوبڑھنے کے بجائے اب ایک لاکھ 20ہزارسے کم ہو کر ایک لاکھ ایکڑ تک آگئی ہے اور یہ ساری زمین ہاؤسنگ کالونیاں کھا گئی ہیں جن پر گھنے اور پرانے باغات تھے۔ سب سے بڑا ظلم رٹول اور چونسا آم کے ساتھ ہوا ہے جس کا مخصوص علاقہ کبیر والا سے شجاع آباد تک کا تھا اور ظلم کی بات یہ ہے کہ سب سے بڑی ہاؤسنگ کالونی اسی علاقے میں بنی ہیں۔ دریائے چناب کے زیر علاقے بند بوسن ،سلار واہن ،شیر شاہ کے علاقے شامل تھے وہاں آموں کی فصل بہت کم ہو کر رہ گئی ہے اور ملتان سے لے کر قادرپورراں تک دریائے چناب کے ذیلی علاقے میں میٹھے آموں کا سب سے بڑا خطہ تھا جو کہ ہاؤسنگ کالونیوں نے اڑا کر رکھ دیا ہے، باغبانوں کے لیے سہولیات کے فقدان سے جنوبی پنجاب کی بڑی فصل جو زرمبادلہ کمانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے عدم سرپرستی کا شکار ہے، باغبانوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ موجود ہونے کے باوجود ملتان سے آم ملک سے باہر بھیجنا انتہائی مشکل ہے، ملتان سے روزانہ پانچ لاکھ پیٹی ملک بھر میں فروخت کی جاتی ہیں۔ صرف بند بوسن کی مقامی غیر سرکاری فروٹ مارکیٹ سے روزانہ کی بنیاد پر 2 لاکھ سے زائد پیٹی لاہور، کراچی ،اسلام آباد سمیت ملک بھر کے مختلف علاقوں میں بھجوائی جاتی ہیں، باغبانوں کا کہنا ہے کہ حکومت آم کی پیداوار مزید بہتر کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں