اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، مقدمہ سماعت کے لیے مقرر نہ ہونے پر براہ راست سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی کی عدالت میں پیش ہو گئے۔ ان کے ہمراہ وکیل فیصل چوہدری بھی موجود تھے۔
فواد چوہدری نے عدالت کے روبرو مؤقف اپنایا کہ عدالتی ہدایات کے باوجود ان کا کیس اب تک سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا گیا، جو انصاف کے عمل میں تاخیر کے مترادف ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اگر لارجر بینچ دستیاب تھا تو کیس کو سنا جانا چاہیے تھا، کیونکہ معاملہ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ عدالتی احکامات کے مطابق چار ماہ میں کیسز نمٹانے کا مقصد انصاف کی فراہمی ہے، لیکن اس میں کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہی کیس کی روز بروز مختلف عدالتوں میں سماعت نہیں ہو سکتی، بلکہ ایک دن میں صرف ایک ہی عدالت میں کارروائی ہونی چاہیے تاکہ عدالتی عمل شفاف رہے۔
چیف جسٹس نے فواد چوہدری اور ان کے وکیل کو ہدایت کی کہ کیس کی سماعت سے متعلق آگاہی رجسٹرار آفس فراہم کرے گا۔
