آج کی تاریخ

چھوٹا عہدہ، لمبے ہاتھ

تنزلی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے رکھا ہے۔ کبھی افسران کا بھرم کمال کا تھا اور کسی ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے قریب بھی کسی ماتحت کو پھٹکنے کی جرات نہیں ہوتی تھی۔ آج افسران نے اپنا معیار اتنا گرا لیا ہے کہ ان کے عہدے کا رعب اور دبدبہ ہی باقی نہیں رہا۔ یہ تصویر ڈپٹی کمشنر لودھراں لبنیٰ نذیر کی ہے جو طیب شہرت رکھتی ہیں۔ محترمہ کسی سائٹ کا وزٹ کر رہی ہیں اور ان کے ساتھ کوئی بھی اہم انتظامی افسر نہیں بلکہ ایک کانسٹیبل نجیب جٹ کھڑا ہے جو کہ ضلع بھر کے تمام محکموں سے بھتہ لیتا ہے اور پھر یہی بھتہ اوپر تک پہنچانے کے حوالے سے اس کی شہرت ہر کسی کی زبان پر ہے۔ اس کے پاس 14 کروڑ مالیت کی 200 سے زائد راوی نسل کی بھینسیں ہیں۔ ایک سابق ڈپٹی کمشنر نے اس پر نوازشات کرتے ہوئے اس کے علاقے پٹھان والی پلی میں اس کے ڈیرے تک سرکاری فنڈ سے سڑک بنا کر دی ہے جس کا نام بھی اس کے نام پر نجیب روڈ رکھا گیا ہے۔ نجیب کی کرپشن کے عجیب قصوں سے سب آگاہ ہیں مگر آگاہ نہیں تو ڈپٹی کمشنر نہیں، نہ موجودہ اور نہ ہی کوئی سابقہ۔ پنجابی کی مثال ہے “ذات دی کوڑھ کرلی تے شتیریاں نوں جھپے” کثرت کی خواہش نے افسران کو کہیں کا نہیں چھوڑا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں