آج کی تاریخ

پی ٹی آئی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کا دو ٹوک ردعمل سامنے آگیا

اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران پر لگنے والے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد، گمراہ کن اور سیاسی مفادات پر مبنی قرار دیا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، بعض گروہ اور شخصیات الیکشن کمیشن اور اس کی قیادت کو نشانہ بنا کر بے بنیاد پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ الیکشن کمیشن اپنے تمام فیصلے آئین و قانون کی روشنی میں آزادانہ اور کسی دباؤ یا بلیک میلنگ کے بغیر کرتا ہے، اور آئندہ بھی ایسے حربوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔
چیف الیکشن کمشنر کی حالیہ ملاقات سے متعلق تبصروں کو بھی حقائق کے برعکس قرار دیا گیا ہے۔ کمیشن کے مطابق، سرکاری معاملات کے سلسلے میں آئینی اور انتظامی عہدیداران کا کمیشن سے رابطہ معمول کا عمل ہے۔ ماضی میں بھی سابق صدر عارف علوی، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں اور مختلف وزرائے اعلیٰ سے سرکاری نوعیت کی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔
اعلامیے میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار صاحبزادہ حامد رضا کے الزامات کو بھی جھوٹا قرار دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، حامد رضا نے اپنے کاغذات نامزدگی میں واضح طور پر “پی ٹی آئی نظریاتی” کو اپنا پلیٹ فارم ظاہر کیا، جبکہ سنی اتحاد کونسل یا پی ٹی آئی کی جانب سے کسی انتخابی اتحاد یا انتخابی نشان کے لیے باقاعدہ درخواست نہیں دی گئی۔
ریٹرننگ آفیسر نے قوانین کے مطابق انہیں آزاد امیدوار قرار دے کر مینار کا نشان الاٹ کیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، خود حامد رضا نے تحریری طور پر یہ اطلاع دی تھی کہ سنی اتحاد کونسل کے کسی امیدوار نے عام انتخابات 2024 میں حصہ نہیں لیا، لہٰذا خواتین امیدواروں کی فہرست دینے کی ضرورت نہیں۔
الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ وہ آئندہ بھی آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں