آج کی تاریخ

حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کو عدالتی بدنمائی قرار دے دیا

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عدالتی تاریخ کا ایک بدنما دھبہ ہے۔ لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا جائز حق تھیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جعلی فیصلے کروانے کے ذریعے سیٹیں حاصل کرنا کامیاب سیاست نہیں بلکہ سیاسی ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ ایسے سیاستدانوں کو کامیاب سمجھتے ہیں جو اصولوں کے بجائے اقتدار کے حصول پر یقین رکھتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے انتخابی حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، کراچی کی میئر شپ اور قومی انتخابات میں بھی جماعت اسلامی کے حق کو پامال کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے جیتنے والے کو اپنی سیٹ واپس کرنے پر مجبور کیا، جو کہ بے مثال بات ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اگر اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کرے تو وہ اس موجودہ نظام کو قبول کر لیں گے، اور پچھلی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ جب جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع ہوئی تھی تو تمام جماعتیں متحد ہو گئی تھیں، اسی طرح تنخواہوں میں اضافے کے لیے بھی سب اکٹھے ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پاک بھارت جنگ میں اللہ کے فضل سے کامیابی حاصل کی، اور امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر کا سودا قوم کبھی قبول نہیں کرے گی۔ کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر کوئی ثالثی قبول نہیں کی جائے گی، اور قوم عزت کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پونے دو سال کے عرصے میں بھی حماس کو ختم نہیں کیا جا سکا، اور جب بھارت اور اسرائیل کو نقصان پہنچا تو ٹرمپ نے ثالثی کروائی، قوم کے مفادات کا سودا کیا گیا، اس لیے جماعت اسلامی سیاسی مزاحمت کی قیادت کرے گی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں