ملتان، بند بوسن(کرائم رپورٹر، نامہ نگار)ملتان پولیس کے شیر جوانوں کاخواجہ سراؤں پر تشدد،ہوائی فائرنگ،متعدد خواجہ سرا زخمی،گاڑیوں کے شیشے توڑے دئیے،تھانہ انصاف مانگنے کے لئے جانے والے خواجہ سراؤں کو بھی ڈنڈے،سوٹے مار کر بھگا دیا گیا،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نوٹس پر سی پی او صادق علی ڈوگر نے اے ایس آئی عطااللہ نیازی اور کانسٹیبل سعیداحمد کو معطل کر دیا۔معلوم ہوا ہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب کو تھانہ قادر پورراں کے علاقہ ٹاٹے پور میں ایک شادی ہال میں خواجہ سرا کا سالگرہ کا فنکشن جاری تھا کہ وہاں پولیس پہنچ گئی جسکی وجہ سے فنکشن میں موجود تماشبین وہاں سے ادھر ادھر بھاگ گئے۔ اسی دوران سول کپڑوں میں موجود ایک پولیس اہلکار نے خواجہ سراؤں کے گُرو کو کالر سے پکڑ کر باہر لے جانے کی کوشش کی جس پر دیگر خواجہ سرا اپنے گُرو کو چھڑانے لگے جسکی وجہ سے خواجہ سراؤں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہو گئی جس پر پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر خواجہ سراؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے متعدد خواجہ سرا زخمی بھی ہوگئے ۔پولیس اہلکاروں نے فائرنگ شروع کردی جس پر خواجہ سرا مزید مشتعل ہو گئے اور انہوں نے پولیس کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے اور پولیس اہلکاروں کو بھی مبینہ طور پر مارا پیٹا،حالات قابو سے باہر ہوئے تو پولیس اہلکار وہاں سے جان بچا کر بھاگ گئے۔ذرائع نے بتایا کہ جب خواجہ سرا صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئے تھانہ قادر پور راں کی طرف جارہے تھے تو راستہ میں پولیس نے ان کی گاڑی کا تعاقب کیا۔ پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو سائیڈ مار کر روکا اور کیری ڈبے کے شیشوں کو ڈنڈوں سے توڑ دیا جس سے کئی خواجہ سرا مزید زخمی ہوگئے۔خواجہ سرا پولیس اہلکاروں سے اپنی جانیں بچاتے ہوئے گاڑی بھگا کر راواں اڈے تک پہنچے تو پیچھے سے آنیوالی پولیس کی گاڑی نے انہیں سائیڈ ماردی جس کے نتیجہ میں سہیل عرف سنی نامی خواجہ سرا نیچے گر گیا اور سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گیا۔واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نوٹس لینے پر سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے وقوعہ میں ملوث اے ایس آئی عطااللہ نیازی اور کانسٹیبل سعیداحمد کو معطل کر دیا ہے۔سی پی او کا کہنا ہے کہ مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی شروع کردی گئی ہے اور ملتان پولیس خواتین،بچوں اور خواجہ سراؤں کے حقوق کے ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے میں عملی کردار ادا کر رہی ہے۔
