کراچی: ملک بھر کی ٹرانسپورٹر تنظیموں نے وفاقی بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس میں 2 فیصد اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو بجٹ کی منظوری سے قبل ٹیکس واپس لینے کا آخری الٹی میٹم دے دیا ہے، بصورت دیگر ملک گیر غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی دھمکی دی گئی ہے۔
فیڈریشن ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فلیٹ آپریٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رانا عاصم شکور، آل پاکستان کار کیریئرز ایسوسی ایشن کے صدر امداد حسین نقوی، کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز کے ملک شیرخان اعوان اور ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کرنا ٹرانسپورٹ انڈسٹری کے لیے “خودکش حملہ” کے مترادف ہے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹرز پہلے ہی 30 سے 35 فیصد مختلف ٹیکس ادا کر رہے ہیں، اگر مزید 2 فیصد کا بوجھ ڈالا گیا تو مجموعی ٹیکس 50 فیصد سے تجاوز کر جائے گا، جو کہ ناقابلِ برداشت ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو ٹرانسپورٹرز کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوں گے، کیونکہ نقصان کے ساتھ کاروبار ممکن نہیں۔
رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ ملکی جی ڈی پی میں ٹرانسپورٹ سیکٹر 12.5 فیصد حصہ دار ہے اور روزگار کا 6 فیصد انحصار بھی اسی شعبے پر ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر اب زیادہ تر دستاویزی معیشت کا حصہ بن چکا ہے، اور حکومت کا یہ فیصلہ اس عمل کو ریورس کر سکتا ہے۔
