آج کی تاریخ

ایمرسن یونیورسٹی رجسٹرار تعیناتی کیس، گورنر پنجاب کو عدالت عالیہ کا سخت انتباہ، فیصلہ آج متوقع

ملتان (وقائع نگار) ایمرسن یونیورسٹی کے رجسٹرار کی غیر قانونی تقرری کے حوالے سے گورنر/چانسلر پنجاب سردار سلیم حیدر خان عدالت عالیہ کے حکم پر آج 23 جون کو محمد فاروق کی شنوائی کے بعد ان کی تعیناتی کا فیصلہ کریں گے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عدالت عالیہ نے اٹارنی جنرل سے کہا ہے کہ اگر آج گورنر پنجاب ایمرسن یونیورسٹی کے رجسٹرار کا فیصلہ نہیں کرتے تو انہیں عدالت میں خود پیش ہو کر جواب دینا ہو گا معلوم ہوا ہے کہ ایمرسن یونیورسٹی کے رجسٹرار محمد فاروق کو بچانے کے لیے گورنر ہاؤس میں تعینات ڈپٹی سیکرٹری بھی سرگرم ہو گئے ہیں ایمرسن یونیورسٹی کے رجسٹرار محمد فاروق کی این او سی کے بغیر اور زائد عمر ہونے کے باوجود ایمرسن یونیورسٹی کی انتظامیہ نے غیر قانونی تقرری کی ہے جس پر ایک امیدوار راؤ شبیر نے لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں رٹ دائر کر دی کہ محمد فاروق کی ایم اے میں تھرڈ ڈویژن ہے اس نے ایمرسن یونیورسٹی میں رجسٹرار کی سیٹ پر اپلائی کرنے کے لیے این او سی بھی نہیں لیا تھا مذکورہ آسامی کے لیے عمر کی حد زیادہ سے زیادہ 50 سال رکھی گئی تھی اس عمر میں گورنر پنجاب بھی رعایت نہیں دے سکتے جس وقت محمد فاروق کی تعیناتی کی گئی اس وقت ان کی عمر 52 سال تھی اور تھرڈ ڈویژن ہونے کے باوجود اس کی تقرری کی گئی مذکورہ درخواست پر عدالت عالیہ نے گورنر پنجاب کو یہ کیس بھیجتے ہوئے احکامات جاری کیے کہ دو ماہ کے اندر اس کیس کا فیصلہ کیا جائے مگر ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود اس کیس کا گورنر نے فیصلہ نہیں کیا 28 اپریل کو گورنر پنجاب سلیم حیدر نے رجسٹرار محمد فاروق اور مدعی راؤ شبیر کو شنوائی کے لیے طلب کیا تھا مگر ان کی شنوائی کیے بغیر اگلے ماہ کی تاریخ دے دی گئی تھی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گورنر ہاؤس میں ڈپٹی سیکرٹری شبیر گجر تعینات ہیں وہ اس کیس کا فیصلہ ہونے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود اس کیس کا فیصلہ نہیں کیا جا رہا دوسری جانب مدعی راؤ شبیر کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر مجھے انصاف فراہم نہ کیا گیا تو توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی آج 23 جون کو گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے شنوائی کے لیے ایمرسن یونیورسٹی کے رجسٹرار طلبی کی ہے ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ رجسٹرار کی تعیناتی کے لیے سنڈیکیٹ کمیٹی کو تین امیدواروں کا پینل بھیجنا ہوتا ہے سنڈیکیٹ کمیٹی کے اجلاس سے ایک ماہ قبل ہی رجسٹرار کے ایک امیدوار ڈاکٹر ندیم جو فیصل آباد یونیورسٹی میں ڈپٹی رجسٹرار ہیں نے ایمرسن یونیورسٹی میں ہونے والی نا انصافیوں کو دیکھتے ہوئے اپنی درخواست واپس لے لی تھی اس کے باوجود یونیورسٹی کی انتظامیہ نے گورنر پنجاب ،وزیراعلی پنجاب ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور سنڈیکیٹ کمیٹی کے ممبران کو دھوکا دیتے ہوئے ڈاکٹر ندیم کی درخواست واپسی کی بات کو چھپایا اور تین امیدواروں کا جو پینل بھیجا گیا ان میں ڈاکٹر ندیم ،رانا شبیر اور محمد فاروق شامل تھے اس نا انصافی پر ہی رانا شبیر نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں