آج کی تاریخ

واسا منصوبوں میں بھی وسیب سے سوتیلا پن، ملتان کو معمولی فنڈ، بہاولپور، ڈیرہ محروم

ملتان ( عامر حسینی ) پنجاب حکومت کا پانی کی فراہمی اور سیوریج کے غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں میں جنوبی پنجاب سے سوتیلے پن کا سلوک جاری ہے۔ پنجاب حکومت نے واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن ایجنسیز کے لیے 292 ارب روپے کے غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں میں واسا ملتان کو 4 ارب 70 کروڑ روپے کے دو منصوبے جبکہ واسا لاہور 155 ارب روپے کے چار اور فیصل آباد واسا کو 126 ارب 80 کروڑ کے چار منصوبے دیئے گئے ہیں ۔ 33 سال گزرنے کے باوجود ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور ڈویژنوں میں واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن ایجنسیوں کا قیام نہ ہوسکا ۔ بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان میں آج تک واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ایک منصوبہ بھی گزشتہ 33 سالوں میں پنجاب حکومتوں نے غیر ملکی فنڈنگ ایجنسیوں کو نہیں بھیجا ۔ پنجاب حکومت کی دستیاب سرکاری دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو 2025-26 کے لیے بین الاقوامی اداروں کو واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن سے متعلق جن منصوبوں کی پرپوزل بھجوائیں ان میں واسا لاہور اور واسا فیصل آباد کے لیے 281 ارب 80 کروڑ کے آٹھ منصوبے جبکہ واسا ملتان کے لیے محض 4 ارب 70 کروڑ روپے کے دو منصوبے شامل تھے ۔ جبکہ بہاول پور اور ڈی جی خان ڈویژنوں میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر کے لیے کوئی ایک منصوبہ بھی عالمی مالیاتی اداروں کو نہیں بھجوایا گیا جبکہ بغیر کھدائی والی ٹیکنالوجی سے سیوریج سسٹم کا کوئی ایک منصوبہ بھی پورے جنوبی پنجاب کے کسی ایک ضلع کے لیے نہیں بھیجا گیا۔ پبلک ہیلتھ انجنئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق لاہور واسا کے تحت بابو صابو پر ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر (50.2 ارب روپے)، کٹر بند پر اسی نوعیت کے پلانٹ کی اسکیم (23.5 ارب روپے)، بی آر بی ڈی نہر پر سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ اسکیم (32.2 ارب روپے) اور لاریچ کالونی سے گلشنِ راوی تک بغیر کھدائی والی ٹیکنالوجی سے سیوریج سسٹم کی سکیم (تقریباً 50 ارب روپے) شامل ہیں۔ یہ چاروں منصوبے جن کی مالیت 155 ارب روپے سے زائد ہے، بین الاقوامی مالیاتی اداروں جیسے کہ اے ایف ڈی (فرانس)، ڈینیڈا (ڈنمارک) اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) کے تعاون سے مکمل ہوں گے۔فیصل آباد واسا کے تحت فیصل آباد شہر کے لیے واٹر ریسورسز کی توسیع (فیز II، 15 ارب روپے)، مشرقی ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر (فیز I، 56 ارب روپے)، جل کھانونہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی اپ گریڈیشن (7اعشاریہ8 ارب روپے) اور راوی روڈ ایکو ری وائیٹلائزیشن پروجیکٹ (48.2 ارب روپے) شامل ہیں۔ملتان واسا کے تحت جائیکا کے تعاون سے 1اعشاریہ9 ارب روپے کا مکینیکل نظام کی اپ گریڈیشن اور ڈرینیج کا منصوبہ جاری ہے۔کوئیکا (جنوبی کوریا) کے تعاون سے ملتان واسا کے لیے ایک اور منصوبہ 2اعشاریہ8 ارب روپے کا ہے جس میں سیلاب سے بچاؤ کے ماسٹر پلان کی تیاری شامل ہے۔ ان میں سے جل کھانونہ پلانٹ پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ ان منصوبوں کی مجموعی لاگت 126.8 ارب روپے ہے جن کی فنڈنگ اے ایف ڈی، ڈینیڈا، جائیکا اور ایشیائی ترقیاتی بینک کر رہے ہیں۔پنجاب حکومت کے ایک اجلاس میں پنجاب کے دس شہروں میں نئی واسا ایجنسیوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جن میں جنوبی پنجاب سے تین شہر بہاولپور، ڈی جی خان اور رحیم یار خان شامل ہیں جبکہ باقی کے سات شہروں کا تعلق وسطی پنجاب سے ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں