آج کی تاریخ

سینکڑوں عارضی ریلوے گینگ مین سٹاف کے بقایاجات 7 ماہ سے زیر التوا، فائل دفتر میں دفن

ملتان(واثق رئوف) ڈویژنل ریلوےاکائونٹس آفیسر کی طرف سےسینکڑوں عارضی گینگ مین سٹاف کے7ماہ کےکروڑوں روپےکےبقایاجات کی ادائیگی میں تاخیری حربے استعمال کئےجانےکا انکشاف ہوا ہے۔اپنے بقایاجات کے حصول کے لئے تمام ذرائع استعمال کرنے کے باوجود کامیابی نہ ملنے پر عارضی گینگ مین سٹاف نے حصول انصاف کے لئے وفاقی محتسب کو درخواست دے دی۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نےیکم جولائی2023ء کو مزدور کی کم‌سے کم اجرت32ہزار روپے مقرر کی تھی۔تاہم ریلوے گینگ مین سٹاف کو یکم جولائی2023ء کی بجائے8فروری2024ء کو32000ہزار روپے اجرت کی ادائیگی شروع کی گئی۔سینکڑوں عارضی گینگ مین یکم جولائی2023ءسے لے کر7فروری2024ءتک کے7ماہ کے بقایاجات7000ہزار روپے فی ماہ کے حساب ادائیگی کا مطالبہ کر رہے تھے۔بتایا جاتا ہے کہ چند ماہ قبل ڈویژنل سپرٹننڈنٹ ریلوے ملتان نےعارضی گینگ مین سٹاف کے بقایاجات کی ادائیگی کی منظوری دے دی تھی۔جس کے بعد منظوری کی فائل ڈویژنل اکائونٹس آفیسر ریلوے کی ٹیبل پر موجود ہے تاکہ ملازمین کے بقایاجات کا چیک بن‌سکے۔تاہم تاحال ڈی اے او کی طرف سےبقایاجات کا چیک نہیں بنایا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ عارضی گینگ مین سٹاف نے اپنے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے تمام ذرائع استعمال کر لئے ہیں تاہم ڈی اے او کی طرف سے چیک جاری نہیں کیا جارہاجس پر اب عارضی سٹاف نے وفاقی محتسب کو درخواست دے دی ہے۔جس میں سٹاف نے موقف اختیار کیا ہے کہ راولپنڈی سمیت تمام ریلوے ڈویژنوں کے عارضی لیبر اکاؤنٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو بقایاجات کی ادائیگی کردی گئی ہے صرف ملتان ڈویژن میں عارضی ملازمین کو بقایاجات کی ادائیگی کے لئے ذلیل و خوار کیا جارہا ہے۔اس سلسلہ میں قائم مقام ڈویژنل اکائونٹس آفیسر قاضی اشرف کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ٹی ایل‌اے سٹاف کے بقایاجات کے حوالے سے کوئی فائل پہنچی ہی نہیں دستخط نہ کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ریلوے ہیڈ کوارٹر اور چیف اکائونٹس اینڈ فنانس آفیسران کی طرف سےجب ریلوے مزدور کی کم سے کم اجرت32ہزار ادا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیاگیا توساتھ ہی یہ ہدایت بھی کی گئی کہ عارضی ملازمین کو بقایاجات کی ادائیگی نہیں کی جانی انہوں نے دیگر ڈویژنوں میں ادائیگی کی بھی تردید کی انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عدالت عالیہ میں کیس زیر سماعت ہے۔جس ملازمین نے وفاقی محتسب جانا ہے وہ شوق سے جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں