پاکستانی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی دورے کے دوران ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں جنوبی ایشیا کی صورتحال پر بھی گہری تشویش ظاہر کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان بامقصد مذاکرات کا آغاز نہ ہوا تو خطے میں کشیدگی مزید بھڑک سکتی ہے۔ ان کے مطابق جب بھی مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی، بھارت نے یا تو اس سے گریز کیا یا مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی وقتی حل ہے، جبکہ پائیدار امن کے لیے کھلے دل سے بات چیت ضروری ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی دھمکی کو انتہائی خطرناک اقدام قرار دیا جو دونوں ملکوں کو تصادم کے دہانے تک لے جا سکتا ہے اور ممکنہ طور پر عالمی جنگ کا خدشہ پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہمیشہ سنجیدہ مذاکرات کے حق میں رہا ہے لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے۔
پہلگام حملے پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی اور کہا کہ ایسے واقعات کی شفاف تحقیقات ہی دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد سازی کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔
عالمی منظرنامے پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش ظاہر کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس تنازع کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے، کیونکہ دنیا مزید کسی بڑے تنازع کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
