آج کی تاریخ

وہاڑی پولیس گجر گردی، آئی جی کا اے آئی جی رپورٹ سے اتفاق، ڈی ایس پی رضوان خان بھی معطل

ملتان (سٹاف رپورٹر) وہاڑی پولیس کے کرپشن اور ظلم کے حوالے سے انتہائی آلودہ شہرت رکھنے والے ایس ایچ او رئوف گجر کی طرف سے ریٹائرڈ پولیس انسپکٹر ظہیر بھٹی اور ان کے بیٹے کے خلاف ایک ہی رات میں تین مقدمات درج کرنے اور انہیں شدید تشدد کرنے کے بعد خود ساختہ برآمدگی ڈال کر حوالات میں بند کرنے اور جیل بھیجنے کے الزام تفصیلات روزنامہ قوم میں شائع ہونے کے بعد بالآخر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کی رپورٹ سے اتفاق کرتے ہوئے ڈی ایس پی رضوان خان کو بھی معطل کر کے انکوائری کا حکم دے دیا ۔ یاد رہے کہ انسپکٹر رئوف گجر اس الزام میں پہلے ہی سے معطل ہیں جبکہ سابق انسپکٹر ظہیر بھٹی اور اس کا غیر ملکی شہریت کا حامل بیٹا ابھی تک جیل میں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈی پی او وہاڑی افضل خان نے ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کی طرف سے بھیجی گئی ٹیم کی انکوائری کے برعکس حقائق سے ہٹ کر آئی جی پنجاب کو بریفنگ دی کیونکہ وہ اس سے پہلے آئی جی پنجاب کے پرسنل سٹاف افسر رہ چکے ہیں۔ پنجاب پولیس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے اس نظام کو بے نقاب کرتے ہوئے روزنامہ قوم نےاپنی رپورٹ میں اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا کہ کس طرح ڈی پی او وہاڑی نے آئی جی آفس کو حقائق کے منافی معلومات فراہم کیں اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کی ٹیم کی میرٹ پر کی گئی انکوائری کے خلاف ایک آلودہ شہرت کے حامل ایس ایچ او کو بے جا سپورٹ کیا جو کہ ایک کانسٹیبل سے پروموٹ ہو کر سب انسپکٹر بنا اور سب انسپکٹر بنتے ہی بطور ایس ایچ او تعیناتی ہوئی اور ایک سال کے اندر اندر دو کنال کی محل نما کوٹھی وہاڑی میں تعمیر کر لی جبکہ قیمتی گاڑیاں خرید لی۔ ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب نے ڈی ایس پی رضوان خان کو معطل کرنے کی سفارش کرکے ایک رپورٹ آئی جی آفس بھجوائی تھی جس پر عمل درآمد ڈی پی او وہاڑی محمد افضل نے آئی جی کو بریفنگ کر کے رکوا دیا تو روزنامہ قوم نے اس کی تفصیلات شائع کی کہ کیسے وہاڑی پولیس نے اپنے ہی سابق ملازم پر تشدد کی انتہا کر دی، گاڑی کے شیشے توڑے اور انہیں تھانے میں لٹا کر چھتروں سے باپ بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور یہ دونوں باپ بیٹا تین ناجائز مقدمات میں چالان ہو کر گزشتہ 24 دنوں سے جیل میں ہیں۔ اس پر آئی جی پنجاب نے دوبارہ معلومات لی اور ڈی ایس پی وہاڑی رضوان خان کو بھی معطل کر دیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں