صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ اُس نسل سے تعلق رکھتے ہیں جس نے پاکستان اور بنگلا دیش کی علیحدگی کا کرب دیکھا، مگر آج کی نسل اس تلخ حقیقت سے بے خبر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو ماضی کی تلخیوں کو پس پشت ڈال کر باہمی تعلقات کو مضبوط بنانا ہوگا۔
یہ بات صدر مملکت نے گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان اور بنگلا دیش کرکٹ ٹیموں کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ میں کہی۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور آفیشلز سے ملاقات کی اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی کو سراہا۔
صدر زرداری نے بنگلا دیش ٹیم کو “سفیرِ کھیل” کا لقب دیا اور ان کے حوصلے اور کھیل کے معیار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش آج ایک کامیاب ملک ہے اور ڈھاکا بھی قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، جیسا کہ پاکستان ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان نوجوانوں کو قریب لانے اور تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ کھیل، خاص طور پر کرکٹ، دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے کا مؤثر ذریعہ ہیں، اس لیے اس شعبے میں مزید اقدامات کیے جانے چاہئیں۔
اپنی گفتگو کے دوران صدر مملکت نے ہنستے ہوئے کہا کہ سیاست ہم پر چھوڑ دیں، ہم سیاستدان ہیں اور جیلیں بھی کاٹ سکتے ہیں، آپ لوگ صرف کھیل پر توجہ دیں۔
