ملتان (سٹاف رپورٹر) زکریا یونیورسٹی ملتان کے اندر رہائش رکھنے والے پروفیسرز اور ملازمین صرف ایک آندھی کی بدولت 12,12 گھنٹے بجلی و پانی کو ترس جاتے ہیں۔ ایک ہی آندھی سے یونیورسٹی کے انتظامات کا پول کھل کر سامنے آ جاتا ہے۔ بعض اوقات یونیورسٹی کے اندر ہی ایک جگہ بجلی دستیاب ہو بھی جائے تو دوسری جگہ بجلی بحالی میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔ بی زیڈ یو ملازمین کے مطابق کالونی کے رہائشیوں کو فراہم کیا جانے والا پانی انتہائی ناقص معیار کا ہے۔ جس کو پینے کے لیے تو بالکل بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اس سلسلے میں ایک پروفیسر نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یونیورسٹی کی کالونی کے رہائشیوں کو فراہم کرنے والی ٹینکی کی گزشتہ کافی ماہ سے صفائی ہی نا ہو پائی ہے اور ٹینکی میں مختلف قسم کے مرے ہوئے پرندے اور ان کا فضلہ بھی گر جاتا ہے جسے ہر ماہ میں ایک بار صفائی کرنا نہایت ضروری ہے۔ مگر مینٹیننس کے عملے کی نا اہلی کی بابت یونیورسٹی کے پروفیسرز و ملازمین کی فیملیز یہی پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے بہت سی بیماریاں پہلے ہی لاحق ہیں۔ اور ان بیماریوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایک اور اہم انکشاف کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے لگایا جانے والا فلٹر پلانٹ اس وقت ناکارہ حالت میں ہے جس کا UV لیمپ بہت عرصے سے خراب ہے۔ یونیورسٹی کے ڈاکومینٹس میں تو لاکھوں روپے مالیت کا UV لیمپ بہت بار تبدیل کیا جا چکا ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔
