ملتان (سٹاف رپورٹر) ایف آئی اے ملتان کے سائبر کرائم ونگ نے دائرہ دین پناہ کے علاقے سے بچوں کی فحش فلمیں بنا کر دنیا بھر میں ڈارک ویب پر فروخت کرنے والے ایک بہت گھنائونے گینگ کو گرفتار کیا ہے اور اس گینگ سے بڑی تعداد میں نوعمر بچوں کی فحش فلمیں برآمد کی ہیں۔ دائرہ دین پناہ اور پیر جگی موڑ کے علاقے میں واقع ایک گاؤں چک نمبر 145 ایم ایل میں چانڈیہ اور کھوسہ برادری کے لوگ کئی سال سے یہ مکروہ دھند ہ کر رہے تھے اور اس دھندے میں ان کا ایک پارٹنر جرمن شہری بھی ہے جو جرمنی سے پاکستان آکر اس گاؤں میں رہ کر یہ پورن فلمیں بناتا تھا پھر ان فلموں کو فحش ویب سائٹس کی منڈی میں فروخت کرتا تھا۔ چھاپہ مار ٹیم نے چھاپے کے دوران ملزمان کی گرفتاری کے علاوہ اس دھندے میں استعمال ہونے والے دو بچوں کو بھی اپنی کسٹڈی میں لیا ہے جو فحش ویب سائٹس کے لیے استعمال کیے جاتے تھے اور جن کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن شہری اپنے ساتھ ایسی ادویات لے کر آتا تھا جو 10 سے 12 سال کے بچوں کو کھلا کر انہیں اس مکروہ دھندے کے لیے تیار کیا جاتا تھا اور اس مقصد کے لیے ملزمان نے گاؤں میں خصوصی کمرہ تیار کر رکھا تھا جس میں مختلف زاویوں پر کیمرے لگا کر فلم سازی کی جاتی تھی۔ معلوم ہوا ہے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے یہ ریڈ سپیشل برانچ کی مصدقہ معلومات کی فراہمی کے بعد کیا ہے اور ابتدائی معلومات کے مطابق ملزمان نے انتہائی گھنائونے اور ہوشربا انکشافات کیے ہیں ۔ڈائریکٹر جنرل ایف ائی اے رفعت مختار راجہ نے اس بڑی کامیاب کارروائی پر ملتان کے سائبر کرائم ونگ کی کارگردی کو سراہا ہے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
