آج کی تاریخ

rain forecast, strong winds, thunderstorm, snowfall prediction, January 2025 weather, Pakistan weather update, Sindh weather, western areas rainfall, mountainous snowfall, western winds arrival, upper areas weather, Gilgit-Baltistan snowfall, Kashmir rain and snow, Khyber Pakhtunkhwa weather, northern areas cold weather, Islamabad rain forecast, Punjab rainfall, Balochistan snowfall, Murree snowfall, Galiyat weather, Neelum Valley snowfall, tourist advisory, traffic disruptions, avalanche warning, agricultural benefits, cold wave, severe winter conditions

این ڈی ایم اے کی وارننگ: شدید بارشوں کے لیے تیار رہیں

اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے دفتر میں منعقد ہوا۔
اجلاس کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال مون سون کے دوران معمول سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔ ان کے مطابق مون سون کا آغاز 26 یا 27 جون سے ہونے کا امکان ہے، جو معمول سے چند روز قبل ہوگا۔ عام طور پر مون سون سیزن جولائی سے 15 ستمبر تک جاری رہتا ہے۔
این ڈی ایم اے حکام کا کہنا تھا کہ شمالی اور مشرقی پنجاب میں زیادہ بارشوں کا امکان ہے جبکہ گلیشیئرز کے پگھلنے سے مقامی سیلاب اور نالوں میں طغیانی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ راجن پور اور ڈی جی خان بھی زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، ان علاقوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
حکام نے بتایا کہ پنجاب میں درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کا فرق دیکھنے کو مل رہا ہے، سندھ میں معمول سے 2.5 ڈگری جبکہ خیبرپختونخوا میں 1.5 ڈگری اضافہ متوقع ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں معمول کے مطابق 344 ملی میٹر بارش ہوتی ہے، لیکن اس سال یہ مقدار بڑھ کر 388 ملی میٹر تک پہنچ سکتی ہے۔ شمالی و مشرقی پنجاب میں 50 فیصد زیادہ بارش کا امکان ہے، جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی بارشوں میں اضافہ متوقع ہے۔
سلیمان رینج کے علاقے میں ہل ٹورینٹس کا خطرہ ہے، شمالی خیبرپختونخوا میں معمول سے کم، جب کہ جنوبی علاقوں میں نارمل یا اس سے زیادہ بارش کا امکان ہے۔ چترال اور گلیشیئرز والے علاقوں میں بارش کی مقدار کم ہوگی۔
خیبرپختونخوا میں معمولاً 243 ملی میٹر بارش ہوتی ہے، لیکن اس سال 300 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔ آزاد کشمیر میں بھی بارشوں میں اضافہ ہوگا، جبکہ بلوچستان میں کم بارش اور زیادہ درجہ حرارت کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ مون سون کے دوران کلاؤڈ برسٹ کے واقعات بڑھ سکتے ہیں۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ بھی ہماری صورتحال پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے آگاہ کیا کہ اس معاہدے پر تحقیق جاری ہے، بھارت اس وقت اپنی مغربی دریاؤں کی مکمل صلاحیت استعمال نہیں کر رہا۔ اس سال بیسن میں پانی کی مقدار 35 فیصد کم ہونے کا امکان ہے، جبکہ پچھلے سال یہ کمی 31 فیصد تھی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں