ملتان(کرائم رپورٹر)آن لائن فراڈ میں ملوث ملزمان کیخلاف حساس اداروں اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ملتان کی بڑی کارروائی۔بیرون ملک مقیم لوگوں سے فراڈ کر کے رقم لوٹنے میں ملوث 21 رکنی منظم گینگ کے 14 اراکین کو گرفتار کر لیا گیا۔پاکستان سے چلنے والا عالمی سائبر کرائم نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ۔پاکستان سے چلنے والے نوسر بازوں کے’’ہارٹ سینڈر گروپ‘‘کے خلاف امریکا میں ایف بی آئی اور ڈچ پولیس نے مشترکہ کارروائی میں نشاندہی کی تھی جس کے بعد درجنوں ویب سائٹس بلاک کی گئی تھی۔ ڈی جی این سی سی آئی نےمزید کارروائی کے لیے ملتان کو ذمہ داری دے دی ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر ملتان عبدالغفار کی سر براہی میں ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے 21رکنی گروہ کے 14 اراکین کو گرفتار کیا ہے۔6 اراکین لاہور جبکہ آٹھ کو ملتان سے گرفتار کیا گیا ہے،بتایا گیا ہے کہ گینگ کا سرغنہ رمیض شہزاد (ہارڈسینڈر ) اس کا گروہ امریکیوں اور غیر ملکیوں سے کروڑ ڈالر کے فراڈ میں ملوث ہے۔سرغنہ کا تعلق فتح پور لیہ سے نکلا ہے جبکہ بحریہ ٹاؤن لاہور اور ملتان میں سبزہ زار کالونی میں نیٹ ورک بنا رکھا تھا،بحریہ ٹاؤن لاہور میں گروہ کے چار گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں اور بھاری مقدار میں ڈیجیٹل مواد برآمد کیا گیا ہے۔گرفتار ملزمان میں محمد اسلم، عدیل عزیز، اسامہ نواز، عبدالمعیز اور شعیب نذیر اور دیگر شامل ہیں۔ملزمان کے قبضے سے موبائل فونز، لیپ ٹاپس اور ڈیٹا سٹوریج ڈیوائسز بھی برآمد کی گئی ہیں۔ملزمان کے خلاف PECA 2016 اور تعزیراتِ پاکستان کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ئے۔معلوم ہوا ہے کہ گینگ سرغنہ رمیض شہزاد ابوظہبی سے آتا جاتا رہا ہے جس کی سفری تفصیلات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ملزمان کی کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی گاڑیاں اور دیگر اثاثے بھی ضبط کر لیے گئے ہیں جبکہ بیرون ملک سفر پر پابندی لگا کر تمام کے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیے گئے ہیں۔مرکزی ملزم حسنین رضا ملتان نیٹ ورک چلا رہا تھا جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔ دوسری جانب گزشتہ روز ملزمان کو عدالت پیش کیا گیا جس پر عدالت نے تمام گرفتار ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے حکام کے حوالے کر دیا۔ملکی سطح پر ہونے والی اس اہم کارروائی کو سائبر کرائم کے خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور آئندہ دنوں میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔
