اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والے افراد کو قابو میں لانے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ایسے افراد کو آئندہ پانچ سال کے لیے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔
یہ بات انہوں نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور اپسکیل پروگرام کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں غیر قانونی امیگریشن، آن لائن بچوں سے زیادتی، منشیات کی روک تھام، غیر قانونی فنڈنگ اور باہمی قانونی تعاون جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی غور کیا گیا۔
محسن نقوی نے ہدایت دی کہ آن لائن چائلڈ ہراسمنٹ کے کیسز پر فوری اور سخت کارروائی کی جائے اور کہا کہ اس سنگین مسئلے کے خاتمے کے لیے ہر دستیاب وسائل استعمال کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیریس اور آرگنائزڈ کرائمز سے نمٹنے کے لیے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ غیر قانونی امیگریشن کے خلاف اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کے لیے باہمی اشتراک ناگزیر ہے اور برطانیہ کی معاونت کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اپسکیل پروگرام کے ذریعے اینٹی نارکوٹکس فورس کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اس پروگرام کو طویل مدت تک جاری رکھنا وقت کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں سیکس آفنڈرز کو بھی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا، جبکہ پاکستان میں پہلا سیکس آفنڈر رجسٹر قائم کیے جانے کا اعلان بھی کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ اپسکیل پروگرام کی پیشرفت کا ہر ماہ باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا اور ڈیلیوری یونٹ مکمل طور پر فعال ہے۔
