سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر کے پیشِ نظر عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مریم اورنگزیب نے پنجاب میں شدید ہیٹ ویو الرٹ کے حوالے سے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین نے ملک کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت کے خطرناک حد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے، جس سے ہیٹ اسٹروک، پانی کی کمی اور دیگر صحت کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں عوام سے درخواست کی کہ وہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں، خصوصاً دن 11 بجے سے شام 4 بجے تک۔ پانی کا زیادہ استعمال کریں اور بزرگوں اور بچوں کا خاص خیال رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور اسپتالوں میں ایمرجنسی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں، ہیٹ ویو کے دوران سورج کی شدید روشنی سے بچنے کے لیے دن کے مخصوص اوقات میں باہر نکلتے وقت پانی کی بوتل ساتھ رکھیں، ہلکے رنگ کے ڈھیلے کپڑے پہنیں، اور چھتری یا ٹوپی کا استعمال کریں۔
مزدوروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ محنت کش افراد سایہ دار جگہوں پر کام کریں، جبکہ تعلیمی اداروں کو طلباء کو گرمی سے بچاؤ کی ہدایات جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ حکومت نے محکمہ صحت کو اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک ڈسک قائم کرنے اور طبی عملے کو الرٹ پر رکھنے کی ہدایت بھی دی ہے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر عوام کو مسلسل آگاہی فراہم کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گاڑیوں میں بچوں یا پالتو جانوروں کو اکیلا نہ چھوڑیں کیونکہ گاڑی کا درجہ حرارت جان لیوا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک کی علامات میں چکر آنا، شدید پسینہ، کمزوری اور بے ہوشی شامل ہیں، اور فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ حاملہ خواتین، دل اور شوگر کے مریضوں کو خصوصی احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے اور انہیں دھوپ اور گرمی سے بچنے کا کہا گیا ہے۔
صوبائی وزیر نے آخر میں کہا کہ ریسکیو 1122 اور ایمبولینس سروسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور ہنگامی صورت میں فوری رابطہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ فیکٹریز اور انڈسٹریز میں ملازمین کو ہیٹ پروٹیکشن گیئر فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
