لاکھوں فالوورز کی حامل ٹک ٹاک کی مشہور شخصیت مناہل ملک ایک مرتبہ پھر ایک متنازعہ ویڈیو لیک ہونے کے باعث سرخیوں میں ہیں۔ رمضان کے مہینے میں عمرہ ادا کرنے اور عید منانے کے بعد ان کی ایک اور ذاتی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، جس نے صارفین میں غم و غصے کی لہر پیدا کر دی ہے۔ aیہ پہلا موقع نہیں جب مناہل ملک کے نام سے فحش مواد سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہو۔ گزشتہ سال اکتوبر میں بھی ایسی کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں، جس پر ان پر شدید تنقید کی گئی تھی، اور پھر انہوں نے عارضی طور پر سوشل میڈیا سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
موجودہ واقعے پر مناہل نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام ویڈیوز مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے تیار کی گئی جعلی مواد ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’میں نے ایف آئی اے میں اس حوالے سے شکایت درج کروا دی ہے اور امید ہے کہ مجرمان جلد ہی قانون کی گرفت میں آئیں گے۔‘‘
اس واقعے پر سوشل میڈیا پر مختلف آراء سامنے آئی ہیں۔ ایک طرف، صارفین نجی زندگی کی خلاف ورزی پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں، تو دوسری طرف کچھ افراد کا ماننا ہے کہ یہ محض شہرت حاصل کرنے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔
یہ واقعہ ڈیجیٹل دور میں پرائیویسی کے تحفظ، آن لائن مواد کے غلط استعمال اور سوشل میڈیا اسکینڈلز کے معاشرتی اثرات جیسے اہم مسائل کو دوبارہ اجاگر کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات نوجوان نسل کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہیں۔
مناہل ملک کے مداحوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ان کے لیے انتہائی دکھ بھرا ہے، خاص طور پر اس وقت جب وہ مذہبی سفر سے واپس آئی ہیں۔ دوسری طرف، کئی سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے کو ’’ڈیجیٹل ہراسانی‘‘ کی ایک اور مثال قرار دیا ہے۔
