یہ چیز آپ کی ورزش کے فوائد کو ختم کر سکتی ہے!

ایک نئی بین الاقوامی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے کے فوائد بعض صورتوں میں رہائشی علاقے کی آلودگی کی وجہ سے کم ہو سکتے ہیں۔
جرنل BMC Medicine میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سائنس دانوں نے یہ پایا کہ وہ افراد جو باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں لیکن آلودہ ماحول میں رہتے ہیں، ان میں ورزش کے فوائد کی تقریباً نصف مقدار ضائع ہو جاتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے 15 لاکھ سے زائد افراد کا ڈیٹا 10 سال سے زائد عرصے تک مطالعہ کیا۔ یہ افراد برطانیہ، تائیوان، چین، ڈنمارک اور امریکا سے تعلق رکھتے تھے۔
تحقیق میں ورزش کے اثرات کے ساتھ PM2.5 ذرات کی موجودگی پر بھی غور کیا گیا، جو پھیپھڑوں میں جمع ہو کر خون میں شامل ہو سکتے ہیں اور صحت کے لیے خطرناک ہیں۔
نتائج کے مطابق وہ افراد جو ہر ہفتے کم از کم 2.5 گھنٹے معتدل یا سخت ورزش کرتے ہیں، ان میں ورزش نہ کرنے والوں کے مقابلے میں قبل از وقت موت کے امکانات 30 فیصد کم ہوتے ہیں۔ تاہم، اگر یہ افراد ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں باریک آلودہ ذرات (PM2.5) کی مقدار 25 مائیکروگرام فی مکعب میٹر سے زیادہ ہو، تو یہ فوائد نمایاں حد تک کم ہو کر 12 سے 15 فیصد رہ جاتے ہیں۔
تحقیق سے واضح ہوتا ہے کہ ورزش کے فوائد کے لیے صاف اور کم آلودہ ماحول میں رہائش بھی اہم ہے، ورنہ ورزش کے جسمانی اور ذہنی فوائد مکمل طور پر حاصل نہیں ہو پاتے۔

مزید پڑھیں: ورزش کریں، دماغ جوان رکھیں: سائنس کی تصدیق شدہ بات

سائنس کے مطابق جسمانی فٹنس اور دماغ کی صحت کے درمیان ایک مضبوط تعلق موجود ہے، جسے Body–Brain Connection کہا جاتا ہے۔ جب جسم فِٹ اور فعال ہوتا ہے تو دماغ زیادہ دیر تک تیز، توانا اور ’جوان‘ رہتا ہے۔
جسمانی سرگرمی، جیسے ورزش، دل کو مضبوط بناتی ہے، جس سے خون کے ذریعے دماغ تک زیادہ آکسیجن اور غذائی توانائی پہنچتی ہے۔ اس کے نتیجے میں:
یادداشت بہتر ہوتی ہے
توجہ اور فوکس میں اضافہ ہوتا ہے
ذہنی تھکن اور سستی کم محسوس ہوتی ہے
خصوصاً تیز چہل قدمی، دوڑ، سائیکلنگ اور دیگر کارڈیو ورزشیں دماغ میں کیمیکلز کی سطح بڑھاتی ہیں جو نئے نیورونز (nerve cells) پیدا کرتے ہیں۔ یہ عمل neurogenesis کہلاتا ہے اور یہ دماغ کو جوان رکھنے میں انتہائی اہم ہے۔
ورزش کورٹیسول ہارمون کی سطح کم کرتی ہے اور اینڈورفنز بڑھاتی ہے، جو خوشی اور سکون کا احساس دیتے ہیں۔ نتیجتاً تناؤ کم ہوتا ہے، ذہنی صحت بہتر رہتی ہے، ڈپریشن اور بے چینی کی کیفیت میں کمی آتی ہے۔
مزید برآں، فِٹ جسم نیند کو منظم کرتا ہے، اور اچھی نیند دماغ کے لیے ایسے ہے جیسے کمپیوٹر کی ڈیپ کلیننگ۔ اس سے یادداشت، فیصلہ سازی اور سیکھنے کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
طویل مدت تک ورزش دماغی بیماریوں، جیسے الزائمر اور دیگر یادداشت سے متعلق مسائل کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔ روزانہ صرف 30 منٹ کی واک بھی دیرپا اثرات ڈالتی ہے۔ جب جسم بہتر ہوتا ہے، تو انسان خود کو زیادہ توانائی، بہتر موڈ اور زیادہ موٹیویشن کے ساتھ محسوس کرتا ہے، اور دماغ زیادہ فعال رہتا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں