اولپنڈی: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف نے تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو ایک بڑے مقصد کے لیے تیار رہنے کا پیغام دیا ہے، یہ ایک جہاد ہے جسے ہم سب نے مل کر لڑنا ہے، اور اپنے آئینی اختیارات کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کا بھرپور استعمال کریں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے، آئندہ بجٹ کے حوالے سے معاشی ٹیم کی ملاقات کرائی جائے، اگر یہ ملاقات نہ کرائی گئی تو پھر ہم آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ بانی نے ہدایت دی ہے کہ فنڈز صرف عوامی فلاح پر خرچ کیے جائیں، اور بجٹ میں پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی فنڈز اب ارکان اسمبلی کو براہِ راست نہیں دیے جائیں گے بلکہ اسکیموں کی جانچ کے بعد ایک کمیٹی ان کی منظوری دے گی۔ اس منصوبے کو بانی نے بھی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے نیب کی کارروائیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن مسلسل تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، عدلیہ آزاد نظر نہیں آتی اور انصاف کی امید ختم ہوتی جا رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ ہم اپنے احتجاج کا آئینی حق ضرور استعمال کریں گے، اور سڑکوں پر نکل کر اپنی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی ادارے ملک پر قبضہ کیے بیٹھے ہیں اور ملک کا بجٹ قرضوں پر مبنی ہے، جس سے معیشت کمزور ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت اور کارکنان جیلوں میں بند ہیں لیکن ہم کسی صورت غلامی قبول نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی نسلوں کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، اور ہم بھی اپنی طاقت سے اس نظام کو شکست دیں گے۔ ہمارا بجٹ ٹیکس فری ہوگا اور ہم ٹیکس مزید کم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کا حق نہیں مل رہا، جس پر اگست میں اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ بانی نے دو ٹوک کہا ہے کہ پاکستان کے لیے ہر بات پر تیار ہوں، مگر دھوکہ بازی قبول نہیں۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر اس ملک میں انسانی حقوق پامال ہوتے رہے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، یہ اجتماعی جدوجہد ہے جسے سب کو مل کر لڑنا ہے۔
