آج کی تاریخ

ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال

تازہ ترین

یوکرینی صدر کا دعویٰ: پاکستانی جنگجو روس کے لیے لڑ رہے ہیں؟

کیف: یوکرین کے صدر وولودومیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ شمال مشرقی یوکرین کے محاذ پر روسی افواج کے ساتھ لڑنے والوں میں پاکستان، چین، تاجکستان، ازبکستان اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے جنگجو بھی شامل ہیں۔
زیلنسکی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ انہوں نے ووفچانسک کے دفاعی محاذ پر موجود کمانڈرز سے جنگی صورتحال پر گفتگو کی، اور ان سے اطلاع ملی ہے کہ روسی صفوں میں غیر ملکی کرائے کے جنگجو شامل ہیں، جن کا تعلق چین، پاکستان، وسطی ایشیائی اور افریقی ریاستوں سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین اس کا مؤثر جواب دے گا۔
دوسری جانب پاکستان نے صدر زیلنسکی کے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد، من گھڑت اور ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان ان دعووں کو مکمل طور پر رد کرتی ہے کیونکہ ان میں کوئی حقیقت نہیں پائی جاتی۔
ترجمان کے مطابق یوکرینی حکام کی جانب سے تاحال نہ کوئی باضابطہ رابطہ کیا گیا ہے اور نہ ہی الزامات کے حق میں کوئی مستند شواہد فراہم کیے گئے ہیں۔ پاکستان جلد یوکرینی حکومت سے رابطہ کر کے ان الزامات کی وضاحت طلب کرے گا۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان یوکرین تنازع کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت پرامن اور سفارتی حل کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس موقف پر ہمیشہ قائم رہے گا۔
یاد رہے کہ 2023 میں بی بی سی کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے دو امریکی نجی کمپنیوں کے ذریعے 364 ملین ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا، جو مبینہ طور پر یوکرین کو فراہم کیا گیا۔ تاہم اس وقت بھی پاکستان کی وزارت خارجہ، سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور پاکستان میں تعینات روسی سفیر نے ان الزامات کو واضح طور پر مسترد کیا تھا۔
صدر زیلنسکی ماضی میں چین پر بھی روس کے لیے جنگجو فراہم کرنے کا الزام لگا چکے ہیں، جسے چین نے رد کیا، جب کہ شمالی کوریا پر بھی روسی علاقے کرُسک میں فوجی بھیجنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں