آج کی تاریخ

یزمان میں امن نہ امان ،تھانوں میں ایم پی اے راج، پولیس، انتظامیہ کی رٹ مفلوج

بہاولپور (کرائم سیل) بہاولپور کی تحصیل یزمان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہوتی جا رہی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کی رٹ مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ہر تھانے میں مقامی ایم پی اے کا سکہ چلتا ہے۔ ہم خیال ڈی ایس پی اور اپنے چنے ہوئے ایس ایچ او کے ساتھ ساتھ ہر تھانے میں ایک تفتیشی، چند کانسٹیبل مقامی ایم پی اےکی سفارش پر لگائے گئے ہیں جو انہی کو جوابدہ ہیں اور پورے علاقے میں سیاہ و سفید کے مالک ہیں اور مذکورہ ایم پی اے خود ہی پولیس خود ہی جج اور خود ہی سارے اختیارات کے مالک بن بیٹھے ہیں ۔یزمان تحصیل میں قانون ان کا چل رہا ہے اور انتظامیہ ان کے سامنے بے بس ہے حتی کہ یزمان سے آئی جی پنجاب کو جانے والی درخواستیں بھی بر نہیں آتیں۔ کئی دہائیوں سے یہ دیکھا جا رہا ہے کہ یزمان سرکل کے چاروں تھانوں پر سیاست کسی نہ کسی طرح اثر انداز ہوتی چلی آ رہی ہے مگر اس وقت جو حالات بنے ہوئے ہیں انہیں دیکھتے ہوئے غریب عوام کا اللہ ہی حافظ ہے۔ انتہائی معقول ذرائع سے جو معلومات ملی ہیں ان کے مطابق یزمان سرکل میں ایم پی اے کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے جس کی وجہ سے غریب اور مظلوم عوام ظلم کی چکی میں پسنے پر مجبور ہیں۔اپنی پسند کا ڈی ایس پی لگوانے کے بعد مذکورہ ایم پی اے نے ہر تھانے میں اپنا ایک تفتیشی اور دو تین کانسٹیبل تعینات کروا رکھے ہیں جو براہ راست اپنے افسران کی بجائے انہی کو جواب دہ ہیں اور ایم پی اے موصوف الٹا سیدھا جو بھی کام ہو انہی کو کہتے ہیں اور حکم دیتے ہیں یہ میرا بندہ ا رہا ہے اس کا کام کرو اس کے بعد وہی ٹیم ممبر سیاہ و سفید کے مالک بن جاتے ہیں اور طرح طرح ظلم کی داستانیں پورے سرکل میں رقم کر رہے ہیں اگر کوئی ان کے سامنے آواز اٹھانے کی کوشش کرے اسے اپنے نہ بھولنے والا سبق سکھا دیتے ہیں اسی وجہ سے گزشتہ سال سے اب تک اس سرکل میں سب سے زیادہ ایس ایچ اوز تبدیل ہوئے ہیں۔ مظلوم کو انصاف کے حصول کے لیے آئی جی پنجاب تک کو درخواست دینے کے باوجود کچھ حاصل وصول نہیں ہوتا کیونکہ ایم پی اے کے احکامات کو ماننے والوں کے خلاف مختلف انکوائریاں اور شو کاز حتیٰ کہ پنجاب کانسٹیبلری میں ہونے والے تبادلہ جات بھی افسران سے کہہ کر رکوا لیتے ہیں جن کی کئی زندہ مثالیں موجود ہیں۔سرکل میں ایم پی اے کے سفارش پر تعینات ان ملازمین اور تفتیشی حضرات کی مکمل تفصیل ان کے اور محکمہ پولیس کے موقف کے ساتھ روزنامہ “قوم” بہت جلد شائع کرے گا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں