ملتان (کورٹ رپورٹر) پولیس نے گزشتہ سے پیوستہ شب ڈیڑھ ہزار کے لگ بھگ نوجوانوں کو ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر گرفتار کر لیا اور انہیں ہفتہ کے روز مختلف عدالتوں میں پیش کردیا جہاں انہیںجرمانے کئے گئے ۔بتایا گیا ہے کہ حکومت پنجاب کے حکم پر تمام تھانوں نے اپنے اپنے علاقے میں بلا ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے۔ اس طرح پولیس نے ان نوجوانوں کا مستقبل تاریک کرنے کی شعوری کوشش کی ہے کیونکہ جرمانہ ہونے کی صورت میں بھی وہ گنہگار تصور ہوں گے اور وہ مستقبل میں بیرون ملک جانے کے قابل نہیں رہیں گےکیونکہ ان کا کریکٹر داغدار ہو جائے گا۔ سینئر وکلا ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدور سید اطہر حسن شاہ بخاری،سید ریاض الحسن گیلانی ، شیخ جمشید حیات نے پولیس آپریشن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کو گرفتار کرنا،حوالات میں بند کرنااور ان کے مستقبل کو داغدار کرنا کسی طرح بھی درست نہیں ہے۔قبل ازیںٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر قوانین میں حالیہ ترمیم کے بعد گزشتہ روز پولیس نے بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بغیر ہیلمٹ بغیر لائسنس موٹرسائیکل چلانے والوں کو پکڑ کر ایف آئی آرز درج کر دیں۔ 24 گھنٹوں میں ملتان کے ہر تھانے میں 50 سے زائد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑا گیا ۔ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات کا اندراج کر دیا گیا جس کے باعث گزشتہ روز ضلع کچہری میں عدالتوں کے باہر رش لگا رہا۔







