آج کی تاریخ

ہرجانہ ملکر بھرنے کی ریت، وکیل کی گاڑی کا نقصان، ٹریفک وارڈنز کی جیب سے ادا

ملتان (سٹاف رپورٹر) این ایف سی یونیورسٹی کے اکاؤنٹس کلرک گزشتہ تقریباً 3 سال سے خزانچی کی کرسی پر ایڈیشنل چارج پر قابض ہیں اور تمام تر کرپشن معاملات میں برطرف ہونے والے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر علی ملک کے شانہ بشانہ رہے۔ این ایف سی یونیورسٹی ملتان کے قوانین کے مطابق ایڈیشنل چارج قابلیت پوری ہونے کے بعد صرف اور صرف 89 دنوں کے لیے دیا جا سکتا ہے مگر کالرو کی باقیات میں شامل یہ جعلی کلرک کم خزانچی مغفور چغتائی جس نے کلرک ہوتے ہوئے 60 لاکھ کی 1600 سی سی کار خرید کی اور اس جعلی کلرک کم خزانچی نے اپنے بھانجے چپڑاسی رضوان چغتائی کے ساتھ مل کر یونیورسٹی میں سود کا دھندہ شروع کیا ہوا ہے۔ جس میں تمام ملازمین کو موبائل اور گھریلو اشیاء سود پر مہیا کی جاتی ہیں اور ان سے ماہانہ اقساط سودی نظام کی طرز پر خزانچی کے عہدے پر بیٹھنے کے باعث ڈائریکٹ تنخواہ سے کاٹ لی جاتی ہے۔ تعلیمی اداروں میں اس قابض اور ناجائز اہم انتظامی عہدے پر فائز اس شخص نے این ایف سی یونیورسٹی ملتان جیسے مقدس تعلیمی ادارے میں سود جیسی لعنت کو فروغ دیا ہوا ہے۔ جبکہ روزنامہ قوم نے سود کے خلاف اعلان جہاد کیا ہوا ہے۔ اس سودی نظام میں پھنسے ایک ملازم نے روزنامہ قوم سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کلرک کم خزانچی مغفور انور چغتائی تنخواہوں میں جان بوجھ کر اضافہ نہیں ہونے دیتا۔ تاکہ ملازمین اس کے فرنٹ مین بھانجے چپڑاسی رضوان چغتائی سے سود پر مختلف گھریلو اشیاء خریدنے پر مجبور ہو جائیں ۔ اور پھر سود در سود اس نظام میں پھنستے چلے جائیں ۔ اس سودی نظام میں پھنسانے والے کلرک کم خزانچی مغفور چغتائی مکمل طور پر خزانچی کی مراعات حاصل کر رہے ہیں اور اپنے بھانجے چپڑاسی رضوان چغتائی کو بھی یونیورسٹی میں ایر کنڈیشنڈ رہائش مہیا کی ہوئی ہے۔ مغفور انور چغتائی نامی اس شخص اور اس کے سہولت کاروں جن میں نویل احمد جو کہ ایوان صدر کے ایک ملازم کے بھتیجے ہیں اور انہی کی سفارش پر اختر کالرو نے ان کو این ایف سی میں تعینات کروایا۔ تاکہ ایوان صدر میں این ایف سی یونیورسٹی ملتان کے حوالے سے ہونے والی کاروائی کے بارے معلومات کی جا سکیں۔ این ایف سی یونیورسٹی ملتان میں ہونے والے اس سودی نظام کے بارے میں روزنامہ قوم جہاد جاری رکھے گا۔ اور اس 35٪ سود پر دی جانے والی رقوم اور اشیاء کے ذریعے ملازمین کو پھنسانے والے ملازمین مغفور چغتائی کو بے نقاب کرے گا۔ مغفور انور چغتائی کے حوالے سے انہی کے ڈیپارٹمنٹ کے ایک ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مغفور چغتائی مخصوص لوگوں کو جوس پلانے میں ماہر ہیں۔ مگر گزشتہ ہفتے یہ بھانڈہ پھوٹنے پر ملازمین کو منع کر دیا گیا ہے کہ اب آفس میں جوس نہیں پلایا جائے گا ۔ این ایف سی ملازمین وفاقی وزارت تعلیم ، ایوان صدر ، ایف آئی اے سائبر کراءم ، انٹلیجنس ایجنسیوں سے روزنامہ قوم کی اس خبر کے ذریعے درخواست کرتے ہیں کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی طرح این ایف سی یونیورسٹی ملتان کے ناجائز خزانچی مغفور انور چغتائی کے موبائلوں کا بھی فرانزک کروایا جائے تاکہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی طرح این ایف سی یونیورسٹی ملتان کے بھی کچھ حقائق سامنے آ سکیں اور این ایف سی یونیورسٹی ملتان کی مجبور ٹیچرز کو اختر کالرو کی باقیات کلرک کم خزانچی مغفور انور چغتائی کے چنگل سے بچایا جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں