گڈز ٹرانسپورٹ ہڑتال پانچویں روز میں داخل، ادویات اشیا خورونوش کی قلت، مافیا متحرک

ملتان(نیوز رپورٹر )گڈز ٹرانسپورٹ کی پہیہ جام ہڑتال پانچویں روز میں داخل،ادویات،اشیاء خور ونوش اور اشیاء صرف کی قلت کا امکان پیدا ہونے پر بلیک مافیامتحرک ہو گیا،ایکسپورٹ کوالٹی کے مال کی کراچی بندر گاہ کو ترسیل رکنے کے باعث اربوں روپے کی منسوخی اور زرمبادلہ کم ہونے کے امکانات بھی پیدا ہونے شروع ہوگئے۔تفصیل کے مطابق موٹر وہیکل آرڈیننس کے خلاف پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسویسی ایشن کی ہڑتال پانچویں روز میں داخل ہونے کے باعث جان بچانے والی ادویات اور اشیاء خورد ونوش اور اشیاءصرف کی قلت پیدا ہونے کے امکانات روشن ہونا شروع ہوگئےجبکہ حقیقی قلت پیدا ہونے سے قبل ہی ہول سیل مارکیٹوں کے ساتھ ساتھ پرچون فروشوں کا بلیک مافیا بھی متحرک ہو گیااور منہ مانگے دام وصول کرنے لگا،علاوہ ازیں جان بچانے والی ادویات کی مصنوعی قلت کرنے والے سنگدل ادویات فروشوں کا انسانی جانوں سے کھیلنے والے مکروہ کھیل کا آغاز کر دیا ہے۔ گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران صدر خالد خان مروت،چیئرمین ملک اقبال نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ غیر معمولی جرمانے نہ صرف گڈزٹرانسپورٹرز بلکہ پوری معیشت کی تباہی کا باعث بنیں گے، یہ آرڈیننس محض قانونی ترمیم نہیں بلکہ ایک ایسا فیصلہ ہے جوہزاروں ڈرائیوروں اور ہیلپرز کی روزی پر وار ،ٹرانسپورٹ مالکان کے کاروبار پر کاری ضرب اور لاکھوں خاندانوں کے معاشی مستقبل پر براہ راست حملہ ہے۔ حکومت اگر درپیش مسئلہ کے سنجیدہ حل کے لیے موثر پیش رفت اور مذاکرات نہ کیئے تو دمادم مست قلندر ہوگا، جس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائدہوگی، گڈز ٹرانسپورٹ کا پہیہ جام رہے گا اور اس کے اثرات پورے کاروباری نظام کو جامد کر دیں گے۔اور پہیہ جام کے باعث جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر کی معاشی سرگرمیوں کو غیر معمولی نقصان پہنچنے امکانات واضح ہیں ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں