آج کی تاریخ

اگلے سال ملک میں غزائی بحران کا خدشہ۔ کاشتکاروں نے گندم کم پیدا کرنے کا اعلان کردیا

گندم کی جڑی بوٹیوں کو کیسے تلف کیا جائے ،ماہرین زراعت نے بتا دیا

محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے گندم کی زیادہ اور معیاری پیداوار کے لیے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کو انتہائی ضروری قرار دیتے ہوئے کسانوں کو اہم ہدایات جاری کی ہیں۔ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیوں کی موجودگی گندم کی پیداوار میں 42 فیصد تک کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ ان کے تدارک کے لیے پہلی آبپاشی کے بعد کھیت کو وتر کی حالت میں لاتے ہوئے دوہری بار ہیرو چلانے کی سفارش کی گئی ہے، جس سے نہ صرف جڑی بوٹیاں تلف ہوتی ہیں بلکہ زمین میں وتر بھی دیر تک برقرار رہتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لیے زہر کا انتخاب
ترجمان نے مزید کہا کہ گندم کی فصل میں چوڑے پتے اور نوکیلے پتے (گھاس نما) جڑی بوٹیاں زیادہ اگتی ہیں، اس لیے ان کی مناسبت سے جڑی بوٹی مار زہر کا انتخاب ضروری ہے۔
پہلے پانی کے بعد؛
چوڑے پتے والی جڑی بوٹیوں کے لیے محکمہ زراعت یا پیسٹ وارننگ کے ماہرین کے مشورے سے زہر کا سپرے کریں۔
دوسرے پانی کے بعد؛
نوکیلے پتے والی جڑی بوٹیوں کے لیے زہر کا چھڑکاؤ کریں تاکہ ان کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔سپرے کے لیے اہم احتیاطی تدابیرسپرے کے لیے مشین کی کیلیبریشن کریں اور پانی کی مقدار 100 سے 120 لیٹر فی ایکڑ رکھیں۔دوہری سپرے یا جگہ خالی رہنے سے گریز کریں۔سپرے کے لیے مخصوص نوزل (Flat Fan یا T.Jet) استعمال کریں۔تیز ہوا، دھند یا بارش کے دوران سپرے نہ کریں۔ ترجیحاً دھوپ میں سپرے کریں جب پتوں پر سے شبنم ختم ہو جائے۔

ریتلے اور کلراٹھے علاقوں میں جڑی بوٹی مار زہروں کے استعمال میں احتیاط برتنے کی تاکید کی اور کہا کہ زہر کے چھڑکاؤ کے بعد گوڈی یا بار ہیرو کے استعمال سے گریز کریں۔ مزید یہ کہ جڑی بوٹیوں کو چارے کے طور پر استعمال نہ کیا جائے تاکہ صحت اور پیداوار پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔محکمہ زراعت نے کسانوں کو جڑی بوٹیوں کی تلفی کی ان ہدایات پر عمل کر کے گندم کی فصل کی بہتر پیداوار یقینی بنانے کی تلقین کی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں