آج کی تاریخ

گندم کی امدادی قیمت 3800غریبوں کو مہنگائی کی چکی میں پیسنے کی تیاریاں

رحیم یارخان(نمائندہ خصوصی)وفاقی حکومت کے پٹرول بم گرانے کے بعد نگراں پنجاب حکومت نے پنجاب کے غریب عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسنے کی تیاریاں مکمل کرلی،سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کینسل ،نئے نگراں وزیراعلیٰ نے نئی گندم کی امدادی قیمت 36سو سے 38روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا،سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے گند م کی قیمت 3ہزار روپے من مقرر کرنے کی منظوری دی تھی۔تفصیل کے مطابق موجودہ حکومت نے مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے بعد عوام پر گیس کا بم گرایا گیا جس سے پنجاب کے تاجر برادری سمیت پنجاب کے عوام پریشان ہو کر رہ گئے ہیں،آئے روز ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر پنجاب میں غریب عوام متوسط طبقہ فاقہ کشیوں پر مجبور ہو کر رہ گیا ہے ،وفاقی حکومت کے بعد نگراں پنجاب حکومت نے بھی پنجاب کے عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسنے کی تیاری مکمل کر لی ،ذرائع کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے سابقہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے تمام تر تجاویز اور احکامات کو کینسل کردیا ہے،سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پر ویر الٰہی نے پنجاب میں نئی گندم کی امدادی قیمت 23سو بڑھا کر 3ہزار مقرر کی تھی،محکمہ خوراک نے گندم فی من ریٹ3ہزار کی بجائے 36 سے 38سو روپے مقرر کرنے کی نئی تجاویز نگران حکومت کو بھجوا دیں،مگر نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نئی گندم کی امدادی قیمت36سو سے 38روپے فی من مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،2021سے 2022 میں گندم کی قیمت میں 13سو روپے سے 23سو روپے فی من ہوا ،2023میں گندم فی من ریٹ 36سو روپے سے 38سو روپے کرنے کی تجویز دی گئی ،2021میں آٹا فی کلو39روپے تھا ،2022 سے اب تک سرکاری ریٹ آٹا فی کلو 65روپے ہے ، 2023میں نئی گندم کا سرکاری ریٹ بڑھنے سے آٹا فی کلو 108روپے ہو جانے کا خدشہ ہے ،20کلو آٹے کا تھیلا 21سو روپے ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے، ،نئے سیزن میں 36 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا ہدف پورا کرنے کی تجویز دی گئی ، گندم کی خریداری پر 380 ارب روپے کی تخمینہ رپورٹ بھجوا دی گئی،محکمہ خوراک پنجاب نے نئی گندم خریداری کے ریٹس اور ہدف کی تجاویز کی سمری قائمہ کمیٹی کو بھجوا دی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں