ملتان (کرائم سیل) گلگشت پولیس نے ملتان کے ایک ادھیڑ عمر کے کاروباری شخص خواجہ شہزاد ولد مہر بخش کے خلا ف حدود آرڈیننس کے تحت مقدمہ نمبر 2036 بجرم 376 ت پ مورخہ 30 مئی 2025 درج کیا ہے جس کے مطابق ملزم نے انشورنس کی قسط اور دستاویزات دینے کے بہانے معذور والدہ کی( الف)نامی اکلوتی بیٹی کو گھر میں اکیلا پا کر شدید اذیت دے کر ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملتان کے علاقے شمس آباد کے رہائشی ملزم نے (الف) نامی انشورنس ایجنٹ کو فون کرکے کہا کہ آ کر انشورنس کے پیسے لے جائے جس پر مذکورہ لڑکی نے بتایا کہ وہ اس وقت نہیں آسکتی کیونکہ وہ گھر پر اپنی معذور والدہ کے پاس اکیلی ہے جس پر خواجہ شہزاد نے کہا کہ وہ چند دن کے لیے ملتان سے باہر جا رہا ہے۔ اس لیے ابھی اس کے گھرآکر پیسے دے جاتا ہوں تو عید سے قبل انشورنس کی قسط کے لالچ میں( الف )نے مذکورہ اوباش ادھیڑ عمر شخص کو لوکیشن بھیج کر گھر بلا لیا۔ ملزم نے الف کو گھر میں اکیلا اور اس کی والدہ کو ذہنی معذوری کی وجہ سے دنیا و مافیہا سے بے خبر پا کر اس پر حملہ کر دیا اور اسے بے لباس کرکے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ اس دوران مزاحمت پر شہزاد احمد نے اس پر تشدد بھی کیا جس کے نشانات مذکورہ خاتون کے جسم پر موجود ہیں۔ ملزم نے اس دوران اپنا کیمرہ بھی آن رکھا تاہم متاثر ہ لڑکی( الف) اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتی کہ ملزم نے اس دوران اس کی فلم بنائی ہے یا نہیں۔ الف نامی لڑکی کے شور مچانے پر شہزاد نامی ملزم نے اسے نیم برہنہ حالت میں سیڑھیوں سے دھکا دیا اور لڑکی کا موبائل چھین کر دروازہ کھول کر باہر بھاگ گیا۔ متاثرہ خاتون نے فوری طور پر 15 پر کال کی جس پر گلگشت پولیس نے اسے ریکور کیا اور فوری طبی امداد کے لیے نشتر ہسپتال پہنچایا۔ مذکورہ لڑکی کے قریبی رشتہ دار کے مطابق موبائل میں اس کی تمام کالز کا ریکارڈ تھا اس لیے وہ جاتے ہوئے موبائل ساتھ لے گیا۔ متاثرہ لڑکی نشتر ہسپتال میں زیر علاج رہی ہے اور اس کی میڈیکل رپورٹ بھی پولیس نے حاصل کر لی ہے مگر ملزم ضمانت قبل از گرفتاری پر ہے۔
