راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان پر 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگنے کا مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اور جب دباؤ بڑھتا ہے تو مذاکرات کے لیے مختلف ٹیمیں بھیجی جاتی ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج ہماری دو بہنوں کو اندر جانے کی اجازت ملی لیکن مجھے جیل کے باہر انتظار کرنا پڑا۔ بانی عمران خان کا کہنا ہے کہ تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں اور اب صرف احتجاجی تحریک ہی واحد آپشن ہے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کے مطابق سمبڑیال میں کھلے عام دھاندلی کی گئی، ادارے کنٹرول ہو چکے ہیں اور 9 مئی کے واقعات لندن پلان کا حصہ تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 8 فروری کی شام انقلاب آیا، مگر 9 فروری کو 17 نشستوں والی جماعت کو حکومت سونپ دی گئی۔
ان کے مطابق عمران خان نے آئینی خلاف ورزیوں، الیکشن دھاندلی اور کارکنوں کی گرفتاریوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ وہ جیل سے ہی احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے اور اس جدوجہد کو حقیقی جمہوریت کے لیے ضروری قرار دیا۔
علیمہ خان نے مزید بتایا کہ عمران خان کی جانب سے 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر لانے کا مطالبہ کیا گیا، لیکن انہیں کہا جا رہا ہے کہ وہ اس مطالبے سے پیچھے ہٹ جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک شخص تنویر احمد، جو کہ تحریک انصاف کے پرانے ہمدرد اور ڈونر ہیں، کے ذریعے عمران خان تک پیغام پہنچایا گیا کہ وہ معافی مانگ لیں۔
دوسری جانب عظمیٰ خان نے انکشاف کیا کہ تنویر احمد کی دو ملاقاتیں ہوئیں، جن میں دوسری بار عمران خان نے ملاقات سے انکار کر دیا تھا، لیکن پھر بھی زبردستی ملاقات کی گئی۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اب پارٹی کے پیٹرن ان چیف کی حیثیت سے خود تحریک کی قیادت کریں گے اور ظلم کے نظام کے خلاف آواز بلند کریں گے۔
