آج کی تاریخ

کچے میں حقیقتاً پکاآپریشن آخرکب ہوگا؟

رحیم یارخان میں کچے کے علاقے میں ڈاکوئوں نے آج بھی ریاستی رٹ کوچیلنج کیاہواہے۔گزشتہ سے پیوستہ روزڈاکوئوں کےحملے میں ایک قبیلے کے6افرادجاں بحق ہوگئے جبکہ پولیس آپریشن میں چارڈاکوپارکردیئے گئے جبکہ دوپولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔اس صورتحال پرگزشتہ روزنگران وزیراعلیٰ محسن نقوی رحیم یارخان پہنچ گئےاورانہوںنے ایک بارپھرکچے میں گرینڈآپریشن کاحکم دیدیاہے۔ضرورت اس امرکی ہے کہ جوبھی آپریشن کیاجائے وہ نتیجہ خیزہوناچاہئے۔ڈاکوئوں کے سہولت کاروں،سیاسی سرپرستوں کوبھی قانون کے کٹہرے میں لایاجائے۔یادرہے کہ گزشتہ سے روزکچےکےڈاکوئوں نےکھیت میں کام کرنے والے سولنگی قبائل کے افراد پرفائرنگ کردی تھی جس سے خاتون سمیت 6افرادجاں بحق ہوگئے۔4ڈاکومارے گئے،ڈاکوئوں نے راکٹ فائرکئے،2پولیس ا ہلکارشہیدہوگئے۔ ماچھکہ کے علاقہ سوترکی کے زمیندار رئیس اکبرسولنگی کے رقبہ میں فصل کماد کی کٹائی کیلئے مقامی لوگ کام میں مصروف تھے کہ اسی دوران شرقبائل کے پولیس کوسنگین مقدمات میں مطلوب کچےکے ڈاکوئوںنے جان سے ماردینے کیلئے فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے نتیجہ میں ہلاک ہونے والے سولنگی قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعدادخاتون سمیت 6ہوگئی‘ ہلاک ہونے والوں میں شہزاد سولنگی‘ شعبان سولنگی‘ حفیظ سولنگی‘ پرویزسولنگی اور وزیرسولنگی کے علاوہ حمیداں بی بی شامل ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر ماچھکہ پولیس کے علاوہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرکی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کرفائرنگ کرنے والے شرقبائل کے افراد کو مقامی افراد کی مدد سے گھیرے میں لے لیا‘ تاہم اسی دوران شرقبائل کی مدد کیلئے ماچھی قبائل بھی پہنچ گئے‘ جنہوں نے کارروائی میں شریک پولیس بکتربندگاڑیوں پر راکٹ لانچرفائرکئے۔ مارے جانیوالے ڈاکوؤں کی تعداد4ہوگئی‘ مارے جانیوالے ڈاکوؤں میں عمرکوش‘ رحم دل شیر‘علینوشر اور کرموں کوش شامل ہیں‘ زخمی ہونے والے ڈاکوؤں میں رانوشراورغلام محمد شامل ہیں ڈاکو ئوں کی جانب سے راکٹ لانچرفائرکئے جانے کے نتیجہ میں کانسٹیبل محمدقاسم اورایلیٹ فورس کے جوان جام محمدارشادشہید ہوگئے‘ جبکہ کا نسٹیبل محمدآصف‘محمدعمران‘ محمدسرور زخمی ہوگئے‘ جنہیں فوری طورپر طبی امداد کیلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کردیاگیاجہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جبکہ راکٹ لانچرفائرہونے کے باعث کانسٹیبل عبدالرزاق کی قوت سماعت بھی بری طرح متاثرہوئی ہے۔ پولیس نےڈاکوئوںکے قبضہ سے بھاری اسلحہ بھی برآمدکرکے تحویل میں لے لیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ موضع سوترکی کے علاقہ میں کوش اورسولنگی قبائل کے درمیان8ایکڑاراضی کاتنازعہ چلا آرہا تھا۔گزشتہ روزسولنگی قبائل کی جانب سے کاشت کی گئی فصل کماد کی کٹائی کئے جانے پرشرقبائل نے حملہ کیا۔دریں اثناگزشتہ روزنگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خاتمے کے لئے گرینڈ آپریشن کا حکم دے دیا۔وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت رحیم یار خان ایئرپورٹ پر اہم اجلاس ہوا جس میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا گیا، آر پی او بہاولپور نے ڈاکوؤں کے حملے اور پولیس کے ایکشن کے بارے میں وزیراعلیٰ محسن نقوی کو بریفنگ دی اور گزشتہ روز پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ میں پولیس کے 3 کانسٹیبل شہید ہوئے، پولیس کی کارروائی میں 4 ڈاکو مارے گئے۔محسن نقوی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی بلاامتیاز کارروائی کی جائے، کچے کے علاقے میں کاشت فصلوں کی فوری کٹائی کی جائے تاکہ شرپسندوں کو چھپنے کی جگہ نہ ملے۔صوبائی وزراعامر میر، ابراہیم حسن مراد، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ڈی پی او رحیم یار خان اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔بعدازاں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کچے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی اہلکاروں کا حوصلہ بڑھانے کے لئے شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان پہنچے، وزیراعلیٰ پنجاب نے زخمی کانسٹیبل نوید اختر، جمیل احمد، محمد عمران، عبدالرزاق، آصف علی اور محمدسرور کی عیادت کی اور زخمی پولیس اہلکاروں کا حوصلہ بڑھایا اور انہیں شاباش دی۔ضرورت اس امرکی ہے کہ کچےکے علاقوں کوڈاکوئوں سے پاک کرکے وہاں پرریاستی رٹ قائم کی جائے۔ڈاکوئوں کے فرارکے راستے بندکئے جائیں ۔علاقے میں رینجرزاورپولیس کی چوکیاں قائم کی جائیں تاکہ لوگ سکھ کی زندگی گزارسکیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں