ملتان (سٹاف رپورٹر) جنوبی پنجاب کی دوسری بڑی یونیورسٹی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کامران بھی پچھلی انتظامیہ میں کرپشن میں ملوث افراد کے جھانسے میں آ گئے اور ان کرپشن شدہ شخصیات کو ذمہ دار ٹھہرانے کی بجائے انتظامی فہم نہ رکھنے کے باعث اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ٹیچرز کو 50 فیصد تنخواہیں ملنے کے ساتھ ساتھ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو ساری زندگی خدمت کرنے کے بعد ریٹائر ہونے والے حضرات کو بھی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں کرپشن کرنے والے انتظامی افراد کی کرپشن کی سزا بھگتنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس بارے میں ریٹائرڈ حضرات کے ایک وفد نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر سے درخواست کی کہ ہمیں اپنی ماہانہ پنشن کی ادائیگی کا صرف 50 فیصد حصہ موصول ہونے پر سخت شرمندگی کا سامنا ہے اور ہم شدت سے محسوس کرتے ہیں کہ ہم پنشنرز اُن لوگوں کی کرپشن، غیرقانونی اقدامات و حرکات کی سزا بھگت رہے ہیں جنہوں نے یہ سب کیا۔ اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو مالی، انتظامی اور تعلیمی طور پر تباہ کرنے والوں کو کسی قسم کی ریکوری، ذمہ داری کے تعین یا سزا سے مکمل استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔ یہ بالکل واضح ہے کہ اس طرزِ انتظام کے ساتھ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا نظام نہیں چل سکتا۔ ہم مالی طور پر بوجھ برداشت کرنے یا اپنے مکان مالک اور دیگر افراد سے ادائیگیوں میں نرمی کی بھیک مانگنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ آپ کو ہر ماہ مکمل پنشن کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانا ہوگا۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ کی واضح ہدایات بھی موجود ہیں۔
