آج کی تاریخ

کراچی: را کے لیے کام کرنے والے 4 دہشتگرد گرفتار، اہم راز فاش

کراچی: ملیر قائد آباد میں حساس اداروں اور اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کے لیے کام کرنے والے چار دہشت گرد گرفتار کر لیے گئے۔ گرفتار افراد میں محمد خان بریو عرف گلو، جمین ملاح عرف جمن، اختر عرف فوجی اور غلام قادر عرف آکاش شامل ہیں۔ ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں تخریبی مواد، چار ہینڈ گرنیڈ، ایک کلاشنکوف، ایک رائفل، دو پستول، حساس مقامات کی تصاویر، ویڈیوز اور دیگر اہم شواہد برآمد ہوئے۔
ایس ایس پی ایس آئی یو محمد شعیب میمن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی ملزم محمد خان سجاول کا رہائشی ہے اور وہ 2009 سے بھارتی ایجنسی را اور بی ایس ایف کے کیمپ نمبر 59 میں تعینات کرنل رنجیت کے ساتھ رابطے میں تھا۔ ملزم متعدد بار بھارت جا چکا ہے اور وہاں سے ہدایات لیتا رہا۔ گرفتار ملزمان حساس تنصیبات کی معلومات، اہلکاروں کی تعداد اور جیو ٹیگ لوکیشنز دشمن تک پہنچاتے تھے۔
شعیب میمن کے مطابق اختر عرف فوجی، جسے 2024 میں فوج سے کورٹ مارشل کیا گیا، کو بھی را کے حوالے کیا گیا جہاں اسے تربیت دی گئی کہ وہ کس طرح کراچی، پورٹ قاسم، اور دیگر حساس مقامات کی لوکیشنز بھیجے۔ ملزمان نے واٹس ایپ کے ذریعے بھارتی کرنل کو “بوس” کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے تصاویر اور ویڈیوز ارسال کیں۔ ان کے فونز سے بھارتی کرنل کا نمبر، حساس مقامات کی جیو ٹیکنگ ایپس، اور دیگر شواہد بھی ملے۔
تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ گرفتار افراد سجاول سے غیر قانونی طور پر سمندر کے ذریعے بھارت جا چکے ہیں۔ وہاں انہیں معلومات فراہم کرنے پر مالی رقم، شراب، اور بھارتی سگریٹ دیے جاتے تھے۔ ان کے قبضے سے بھارتی شراب کی بوتلیں اور سگریٹ بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس نے ان کے زیر استعمال گاڑی بھی قبضے میں لے لی جو کسی شہری سے چھینی گئی تھی۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف ملک دشمنی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، اور ان کے موبائل فونز کو فرانزک تجزیے کے لیے بھیجا جا رہا ہے تاکہ مزید بھارتی نمبرز اور رابطوں کا سراغ لگایا جا سکے۔ ان دہشت گردوں کا نشانہ بن قاسم ٹاؤن، پورٹ قاسم، اور سجاول میں فوج اور نیوی کی تنصیبات تھے۔ وہ اہلکاروں کی تعیناتی، اسلحہ کی نوعیت، اور شفٹوں کی تفصیل دشمن کو فراہم کرتے رہے۔
پولیس کو شبہ ہے کہ یہ گروہ کوئی بڑی تخریب کاری کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، تاہم اس پر مزید تفتیش جاری ہے۔ گرفتار ملزمان کے پاس سے پاک فوج کا تربیتی مینول بھی برآمد ہوا ہے، جو کہ ایک حساس سرکاری دستاویز ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں