تھانہ نواں شہر کبیر والا کے علاقہ خطی چور میں غیرت کے نام پر لڑکی قتل دوسری قوم میں شادی جرم بن گئی 15 پر کال کے باوجود پولیس لڑکی کی جان بچانے میں ناکام ہی ، ایڈیشنل آئی جی کا نوٹس ، ڈی پی او خانیوال سے رپورٹ طلب ، واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ، معلوم ہوا ہے کہ نواں شہر کے نواحی علاقے جمال کے ترگڑ کی رہائشی ردا فاطمہ دختر سجاد حسین شاہ نے اپنے گاؤں کے لڑکے محمد شہباز کمار سے پسند کی شادی کی تھی دو ماہ سے روپوش تھی گزشتہ روز لڑکی کے ورثا ماموں آصف شاہ اور دادا فدا حسین شاہ ودیگر 22 سالہ ردا فاطمہ دختر سجاد حسین شاہ کو پنجاھتی طور پر مقامی زمیندار کی گارنٹی پرگھر واپس لاے تھے گزشتہ رات 9 بجے کے بعد لڑکی 15 نمبر پر کال کی کہ ورثا مجھے قتل کرنا چاھتے ھیں نواں شہر کبیر والا پولیس نے بھاری نفری کے ہمراہ آڑے والا کھوہ جمال کے ترگڑ ریڈ کیا ورثا نے لڑکی کو غائب کردیا ساری رات پولیس نواں شہر بھاری نفری کے ہمراہ مختلف جگہوں پر ریڈ کرتی رھی لیکن لڑکی برآمد نہ ہوسکی بدھ دوپہر کو لڑکی کے ماموں آصف شاہ عزیر قسور شاہ نےدیگر ملزمان سے سازباز ھوکر بستی خطی چور حدود تھانہ شہر کبیر والا میں کاظم شاہ کے گھر رپیٹر کے فائر مار کر قتل کردیا اطلاع ملتے ھی ڈی پی او خانیوال اسماعیل کھاڑک ڈی ایس پی کبیروالا عبد العزیز ایس ایچ او محمد نواز سیال بھاری نفری کے ھمراہ موقع پر پہنچ گیے ضروری کارروائی کے بعد لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال کبیروالا روانہ کردی جبکہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رھی ھے تاحال نامزد ملزمان گرفتار نہ ھوسکے ، ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کامران خان نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او خانیوال اسماعیل کھاڑک کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
