آج کی تاریخ

کامسیٹس اسلام آباد کی کیو ایس ورلڈ رینکنگ میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں نمایاں پوزیشن

ملتان (سٹاف رپورٹر) کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے QS ورلڈ رینکنگ میں دنیا بھر میں اور خاص طور پر پاکستان میں اپنی کارکردگی کو تعلیمی اور تحقیقی میدان میں مزید بہتر بناتے ہوئے 664 ویںپوزیشن حاصل کر لی۔ یہ درجہ بندیاں CUI کے اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرنے اور تحقیق میں عمدگی کو فروغ دینے کے عزم کو اجاگر کرتی ہیںجو اسے پاکستان کے تعلیمی منظرنامے میں ایک ممتاز ادارے کے طور پر پیش کرتی ہیں۔ QS ایشیا یونیورسٹی رینکنگ 2024 کے مطابق CUI کو ایشیا میں 126ویں اور پاکستان میں چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے۔QS ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز 2024 کے مطابق CUI دنیا کی 651-660 بہترین جامعات میں شامل ہے۔QS ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز: سسٹین ایبلٹی 2024 میں CUI کو 609ویں نمبر پر رکھا گیا۔QS ایشین یونیورسٹی رینکنگز 2024: ساؤتھ ایشیا میں CUI کو 17ویں نمبر پر رکھا گیا۔QS ایشین یونیورسٹیز رینکنگز 2023 میں CUI کو 142ویں پوزیشن پر رکھا گیا تھا۔ تفصیل کے مطابق QS ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 (QSWUR) کے مطابق کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد (CUI) کو 16 مختلف مضامین میں قومی سطح پر پہلے، دوسرے، تیسرے اور چوتھے درجے پر رینک کیا گیا ہے۔ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے الیکٹریکل اور الیکٹرانک انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن سسٹمز میں 2023 والی پوزیشن برقرار رکھتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 201-250, 251-300 جبکہ پاکستان میں دوسرے نمبر پر برقرار رکھا۔ جبکہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے میتھ ڈیپارٹمنٹ نے اپنی پوزیشن کو بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 251-300 سے 201-250 جبکہ پاکستان میں اپنی پوزیشن کو بہتر بناتے ہوئے تیسری پوزیشن سے پہلی پوزیشن پر ترقی دی۔ اسی طرح کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ نے عالمی درجہ بندی میں اپنی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے 267 سے 236 نمبر پر ترقی کی جبکہ پاکستان کی درجہ بندی میں دوسرا نمبر برقرار رکھا۔ اسی طرح مکینیکل ، ایروناٹیکل اور مینوفیکچرنگ انجینئرنگ میں 2023 والی پوزیشن برقرار رکھتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 451-500 جبکہ پاکستان میں تیسرے نمبر پر برقرار رکھا۔ اکاؤنٹس اینڈ فنانس میں 2023 والی پوزیشن برقرار رکھتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 301-350جبکہ پاکستان میں دوسرے نمبر پر برقرار رکھا۔ اکنامکس اینڈ اکانومیٹریکس میں 2023 والی پوزیشن کو بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 301-350 سے 251-300 جبکہ پاکستان میں دوسرے نمبر پر برقرار رکھا۔ فزکس اینڈ آسٹرونومی میں 2023 والی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 301-350 سے 251-300جبکہ پاکستان میں دوسرے نمبر پر برقرار رکھا۔ کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ میں 2023 والی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 351-400 سے 251-300 جبکہ پاکستان میں بھی کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے دوسرے سے پہلے نمبر پر ترقی دی۔ بائیولوجیکل سائنسز میں 2023 والی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 501-550 سے 451-500 جبکہ پاکستان میں تیسرے نمبر پر برقرار رکھا۔ کیمیکل انجینئرنگ میں 2023 والی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 351-400 سے 301-350 جبکہ پاکستان میں تیسرے سے دوسرے نمبر پر ترقی دی۔ انوائرمنٹل سائنسز میں 2023 والی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 401-450 سے 351-400 جبکہ پاکستان میں تیسرے سے دوسرے نمبر پر ترقی دی ۔ بزنس اینڈ مینیجمینٹ سٹڈیز میں 2023 والی پوزیشن برقرار رکھتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 401-450 جبکہ پاکستان میں چوتھے نمبر پر برقرار رکھا۔نیچرل سائنسز میں 2023 والی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں 451-500 سے 370 جبکہ پاکستان میں دوسرے نمبر پر برقرار رکھا۔ فارمیسی اینڈ فارمیکالوجی میں پچھلے سال رینکنگ میں نا آنے کے باوجود اس سال عالمی درجہ بندی میں 251-300 جبکہ پاکستان میں تیسری پوزیشن حاصل کی ۔ ایگریکلچر اینڈ فاریسٹری میں پچھلے سال رینکنگ میں نا آنے کے باوجود اس سال عالمی درجہ بندی میں 301-350 جبکہ پاکستان میں چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ اس سال کی رینکنگ میں دنیا بھر سے 1500 یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کی گئی ہے جن میں پاکستان سے 18 یونیورسٹیاں شامل ہیں کامسیٹس کا پاکستان کی یونیورسٹیوں میں چھٹا نمبر ہے جبکہ اس کی عالمی درجہ بندی گزشتہ سال 711 سے 720 کے درمیان تھی جو کہ اس سال 664 پر ہے کیو ایس ورلڈ رینکنگ کو بین الاقوامی سطح پر اعلی تعلیم کی کارکردگی کے معتبر ترین پیمانوں میں شمار کیا جاتا ہے کامسیٹس یونیورسٹی کی 664 ویں پوزیشن اس کے معیاری تدریسی نظام ، موثر تحقیق، عالمی اشتراک اور پائیدار ترقی کے اہداف SDGs سے گہری وابستگی کی عکاسی کرتی ہے۔ دریں اثنا کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی جانب سے جاری شدہ پریس ریلیز کے مطابق کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے کیوایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں 664 ویں پوزیشن حاصل کر لی۔ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے عالمی درجہ بندی میں اپنی بہترین کارکردگی کو برقرار رکھتے ہوئے کیوایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں 664 ویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ اس سال کی رینکنگ میں دنیا بھر سے 1500 یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کی گئی ہے جن میں پاکستان سے 18 یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ کامسیٹس کا پاکستانی یونیورسٹیوں میں چھٹا نمبر ہے جبکہ اس کی عالمی درجہ بندی گزشتہ سال 711 سے 720 کے درمیان تھی جو اس سال 664 ہے۔ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز کو بین الاقوامی سح پر اعلیٰ تعلیم کی کارکردگی کے معتبر ترین پیمانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ کامسیٹس یونیورسٹی کی 664 ویں پوزیشن اس کے معیاری تدریسی نظام، مؤ ثر تحقیق ، عالمی اشتراک، اور پائیدار ترقی کے اہداف (SDGS) سے گہری وابستگی کی عکاسی کرتی ہے۔ ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادپروفیسر ڈاکٹر ساجد قمر نے اس موقع پر فیکلٹی طلبا اور سٹاف کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود دنیا کی بہترین 700 یونیورسٹیوں میں جگہ بنانا کامسیٹس کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔ یہ کامیابی ہماری فیکلٹی کی انتھک محنت، طلباء کی لگن ، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون کا نتیجہ ہے۔ یہ ہمارے اس عزم کا اعادہ ہے کہ ہم معیار، جدت اور علمی معیشت کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔گزشتہ چند برسوں میں کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے تعلیمی معیار اور تحقیق میں قابل ذکر بہتری لائی ہے۔ فیکلٹی ڈیویلپمنٹ اکیڈمی کے ذریعے اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی، کیریر ڈیویلپمنٹ سنٹرز کے ذریعے صنعتی اداروں سے روابط ، اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیا گیا ہے۔ حال ہی میں یونیورسٹی نے ایک مکمل فنڈ ڈ پی ایچ ڈی پروگرام متعارف کروایا ہے جس کا مقصد دنیا بھر سے باصلاحیت ریسرچ اسکالرز کو متوجہ کرنا ہے۔ کیوایس درجہ بندی میں بہتری کی ایک بڑی وجہ طلباء کی صنعتی اداروں میں بہتر ملازمتیں اور 100,000 سے زائد سابق طلباء پر مشتمل مضبوط الومنائی نیٹ ورک ہے۔ سال 25-2024 کے دوران یونیورسٹی نے بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کی اور طلباء کی سہولیات اور تدریسی ماحول کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جس کے ثمرات مستقبل میں سامنے آئیں گے۔ یہ تمام اقدامات کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کو پاکستان اور خطے کی ایک نمایاں علمی اور تحقیقی درسگاہ کے طور پر مستحکم کر رہے ہیں۔ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد تعلیم میں اعلیٰ معیار طلباء کی کامیابی، پائیدار ترقی سب کی شمولیت پر مبنی ماحول اور علمی آزادی کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے تا کہ عالمی سطح پر اپنی پوزیشن کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں