ملتان(سپیشل رپورٹر) ملک کے معروف صنعتکار، مدبر شخصیت اور عوامی خدمت کے علمبردار، چوہدری ذوالفقار علی انجم کی جانب سے ممتاز تاجر راہنما خواجہ محمد شفیق کے ساتھ ایک اہم ملاقات کا انعقاد چیئرمین
ایس ایم گروپ آف انڈسٹریز کے دفتر میں ہوا۔ یہ ملاقات ناصرف باہمی احترام اور خلوص کی علامت تھی بلکہ قومی تعمیر و ترقی کے لیے مشترکہ عزم کا مظہر بھی بنی۔چوہدری ذوالفقار علی انجم نے روایتی مہمان نوازی اور اخلاقی اقدار کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواجہ شفیق کا دفتر کے دروازے پر پرتپاک استقبال کیا اور ملاقات کے اختتام پر نہایت شفقت و عزت کے ساتھ انہیں رخصت کرنے خود ان کی گاڑی تک آئے۔ یہ انداز ان کے باوقار اور منکسرالمزاج کردار کی عکاسی کرتا ہے۔اس موقع پر خواجہ محمد شفیق نےچوہدری ذوالفقار علی انجم کی خدمتِ خلق اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے کی گئی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ “آپ کو جو عزت اور بخت ملا ہے،آپ نے جو ترقی کی ہے وہ دراصل عوام کی بے لوث خدمت اور ضرورت مندوں کی دل سے مدد کرنے کا نتیجہ ہے۔”خواجہ محمد شفیق نے اپنی سوانح حیات “محبت، خدمت اور مزاحمت کے 55 سال” کا تحفہ بھی ذوالفقارچوہدری کو پیش کیا، جو ان کی جدوجہد، تجربات اور عوام دوستی پر مبنی سفر کی ایک نایاب دستاویز ہے۔خواجہ محمد شفیق نے اپنی سوانح حیات کا انتساب نہایت عقیدت و محبت کے ساتھ اپنی محترمہ والدہ ماجدہ، “ماں جی”، کے نام کیا ہے،جو ان کی شخصیت کی اولین معمار اور روحانی طاقت کا سرچشمہ رہیں۔یہ کتاب کل 210 صفحات پر مشتمل ہے، جن میں سے 136 صفحات پر بصیرت افروز تحریریں رقم کی گئی ہیں، جب کہ 74 صفحات نایاب اور معتبر تصویری مواد سے مزین ہیں، جو خواجہ شفیق کی زندگی، جدوجہد اور عوامی خدمات کا بصری عکس پیش کرتے ہیں۔خواجہ محمد شفیق نے چوہدری ذوالفقار علی انجم کے اُن خیالات و جذبات کو نہایت قدر کی نگاہ سے سراہا جو صفحہ نمبر 11 پر درج ہیں،یہ الفاظ نہ صرف ان کی شخصیت کی سچائی کو اجاگر کرتے ہیں بلکہ خواجہ شفیق کو ایک “قیادت کا مظہر” قرار دیتے ہوئے ان کے کردار، خدمات اور جدوجہد کی بھرپور تحسین پیش کرتے ہیں۔ اس کتاب کو شاکر حسین شاکر نے مرتب کیا ہے۔یہ ملاقات نہ صرف دونوں شخصیات کے درمیان خلوص اور محبت کا آئینہ تھی بلکہ ملک کی کاروباری اور فلاحی دنیا میں ایک مثبت پیغام کا موجب بنے گی۔