آج کی تاریخ

ڈیرہ کی سڑکوں پر ٹریفک پولیس کا “کیش ناکہ نظام”، ہر گاڑی سے ٹول ٹیکس الگ

ڈیرہ غازیخان(بیورو رپورٹ)ٹریفک پولیس کے مختلف شاہرہوں پر خفیہ ناکے بلوچستان سے آنے والے گڈز ٹرانسپورٹروں سے لوٹ پل ڈاٹ سے سخی سرور تک ٹریفک پولیس کے چار جگہوں پرغیرقانونی ناکے ڈرائیوروں سے رشوت وصولی کے لیئے 1500 روپے یومیہ پر پرائیویٹ افراد رکھ لیئے روزانہ دو لاکھ روپے سے زائد کی دیہاڑی ٹریفک پولیس اور دیگر اعلی افسران کی ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کھلے عام بدعنوانیوں پر پراسرار خاموشی بدعنوان اہلکاروں نے شہریوں کے لیئے زندگی اجیرن بنادی شہریوں نے صحافیوں سے کہاکہ ایک طرف ٹریفک آفس کے گیٹ پرٹریفک اہلکاروں نے ناکہ لگاکر موٹر سائیکل سوارشہریوں کے لیئے نوانٹری بنارکھا ہے تو دوسری طرف سخی سرور روڈ پر غیرقانونی پکٹ پوائنٹ بناکر گڈز ٹرانسپورٹروں سے لوٹ مار کابازار گرم کررکھا ہے٫محمداسد٫سرفرازاحمد٫ شرجیل حیدر اور صدام حسین نے کہا کہ ٹریفک آفس کے بالکل ہی گیٹ کے سامنے موٹرسائیکل سواروں کو ڈرائیونگ لائسنس چیک کرنے کے نام پر روکا جاتا ہے لائسنس نہ ہونے کی صورت میں موٹر سائیکل بند کردی جاتی ہے جبکہ دوسری صورت میں خاموشی کے ساتھ مبلغ 500 روپے دیکرجان بخشی کروائی جاسکتی ہے شہریوں کے مطابق ٹریفک اہلکار سی سی ٹی وی کیمرے کے آنکھ سے اوجھل ہوکر شہریوں کو لائسنس کے نام پر لوٹ مار کا نشانہ بناتے ہیں شہریوں نے کہاکہ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیاڈی ایس پی ٹریفک اہلکاروں کی اس بدعنوانی سے ناواقف ہیں؟چوہدری فلک شیر٫طاہرحسین٫چوہدری اخترحسین٫ محمدسراج اور ملک عابدحسین وغیرہ نے کہاکہ سخی سرور روڈ غیرقانونی ناکہ پر موجود ٹریفک پولیس افسران سرکاری گاڑی روڈ کے ایک طرف چھپاکر کھڑی کرکے خود بھی ایک طرف کھڑے ہوجاتے ہیں جونہی کوئی گاڑی سامنے آتی ہے تو سبھی ٹریفک پولیس اہلکار اچانک روڈ پرنمودار ہوتے اور گاڑی روک لیتے ہیں شہریوں نے کہاکہ بلوچستان اور فورٹ منرو سے ڈی جی خان اور دوسرے شہروں کی طرف جانے والی کوئی ایک بھی ٹرک یا گاڑی ایسی نہیں جو ٹریفک پولیس اہلاروں کو رشوت دیئے بغیریہاں سے گزر سکے انہوں نے کہاکہ ٹریفک پولیس نے کسی بھی قانونی کاروائی سے بچنے کے لیئے اپنے ساتھ مبینہ طورپر 1500روپے یومیہ کے حساب سے 2/2 پرائیویٹ افراد اپنے ساتھ رکھے ہوئے ہیں جو ڈرائیوروں رقم وصول کرتے ہیں شہریوں کے مطابق کیا اس کا بھی ڈی ایس پی ٹریفک کو علم نہیں؟اسی لیئے شہریوں نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس ڈیرہ میں موجود کالی بھیڑوں کونکال باہر کیا جائے اور بدعنوان افسران اوراہلکاروں کڑی سے کڑی سزا دلوائی جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں