آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

ڈیرہ کروڑوں خرچ کے بعد بھی زہریلا پانی نصیب، واٹر سپلائی نظام بیماریوں بانٹنے والی مشین

ڈیرہ غازیخان(بیورورپورٹ )بجلی کے بلز، تنخواہیں اور مرمت سمیت کروڑوں روپے ماہانہ اخراجات کے باوجود لاکھوں شہری پینے کے صاف پانی سے محروم ڈی جی خان کا پورہ واٹر سپلائی سسٹم ناکام زیر زمین بچھائی جانے والی دسیوں سال پرانی واٹر سپلائی لائنیں بوسیدہ ہوگئیں سیوریج کا گندہ بدبو دار پانی شامل ہونے لگاشہریوں موذی امراض میں مبتلا ہونے لگے ذرائع کے مطابق ڈیرہ سٹی گرد نصب لگ بھگ درجن واٹر سپلائی ٹربائنوں اور پائپ لائنیں بچھانے کروڑوں روپے خرچ کیئے گیئے تاکہ شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے جسے لاکھ کوشش کے باوجود ممکن نہ بنایا جاسکالیکن دوسری طرف کارپوریشن میں موجود کرپٹ مافیا نے شعبہ واٹر سپلائی کو کمائی کا ذریعہ بنالیاواٹر سپلائی سکیموں کی الیکٹرک موٹریں اور پائپ لائنوں کی مرمت کے نام پرماہانہ لاکھوں روپے کی بد عنوانی میں ملوث افسران نے ڈی جی خان کے لاکھوں عوام سے پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولت بھی چھین لی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس وقت شعبہ واٹر سپلائی میں لگ بھگ تین سو کے قریب ملازم ڈیوٹی دیتے ہیں اور ماہانہ 70 سے 90 لاکھ روپے بجلی کا بل بھی قومی خزانہ سے ادا کرنا پڑتا ہے اس کے باوجود شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولت میسر نہیں اس وقت بیشتر اربن آبادیوں میں فراہم کیئے جانے والے واٹر سپلائی کے پانی میں سیوریج کا گندہ پانی مکس ہوتا ہے اور س کی اہم وجہ ان علاقوں میں دسیوں سال قبل زیر زمین بچھائی جانے والی پرانی پائپ لائنیں ہیں جو اس وقت بوسیدہ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہیں جس کے باعث سیوریج کا پانی واٹرسپلائی لائنوں میں شامل ہوجاتا ہے اس حوالے سے شہریوں امتیاز احمد٫محمد مدثر٫عبالغفار٫عاصم امیر٫میوہ خان٫سجاول شہزاد٫حافظ محمد ریاض٫وقاص احمد٫محمد بلال٫احسن علی اور سجاد حسین وغیرہ نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن افسران کے لیئے لوگوں کوصاف پانی کی فراہمی ممکن نہیں تو ماہانہ کروڑوں روپے کے اخراجات کیوں برداشت کیئے جارہے ہیں اگر شعبہ واٹر سپلائی کسی کمپنی کو ٹھیکہ پر دیا اسے بالکل ہی ختم کردیا جائے تو خرچ ہونے والے ماہانہ کروڑوں روپے بچائے جاسکتے ہیں٫ویسے بھی بیشتر شہری واٹر فلٹریشن پلانٹ سے پانی حاصل کرکے گزارہ کررہے ہیں گزشتہ ایک دہائی سے فراہم کیا جانے والا واٹر سپلائی کا پانی شہریوں کے لیئے جان لیوا بیماریوں کا باعث بن رہاہے اس پانی کے استعمال سے ہیپا ٹائٹس بی اور سی٫ جگر٫معیدہ٫آنتوں کا السر٫جلد اور گلے امراض میں ہوش ربا اضافہ دیکھا جارہا ہے محکمہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ماہانہ کروڑوں رپے کے عوض شہریوں کو واٹر سپلائی کی صورت میں خطر ناک جان لیوا بیماریاں مہیا کی جارہی ہیں اسی لیئے شہریوں نے ایڈ منسٹریٹرکمشنر ڈیرہ اشفاق احمد چوہدری سے مطالبہ کیا ہے کہ واٹر سپلائی کے ذریعے فراہم کیا جانے والے مضر صحت پانی اور اس شعبہ میں ہونے والی بے قائدگیوں کا نوٹس لے کر ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے رابطہ کرنے پر انچارج واٹر سپلائی عبدالحمید بزدار نے کہا کہ شکائت موصول ہونے پر زیر زمین پران واٹرسپلائی لائنوں کی مرمت کردی جاتی ہے کیونکہ اس وقت پورے شہر کا سیوریج سسٹم بیٹھ چکا ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں