آج کی تاریخ

ڈیرہ میں 6 درجن سے زائد ہنڈی حوالہ مراکز، روز کروڑوں کی ٹرانزیکشن، ایف آئی اے لاتلق

ڈیرہ غازیخان (عبدالرزاق چنگوانی) ڈیرہ سٹی اور گردو نواح میں 6 درجن سے زائد ہنڈی حوالہ کے مراکز روزانہ کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن قانون نافذ کرنے والے اداروں کےلئےچیلنج، موٹر سائیکل،ٹریکٹرشورومز اور دیگر کاروبار کی آڑ میں ہنڈی حوالہ کا غیر قانونی دھندہ عرج پر ہنڈی کے بڑھتے ہوئےغیر قانونی کاروبار کے باعث مالیاتی اداروں کوبھی سالانہ اربوں روپے نقصان کا سامنا ہے جبکہ ہنڈی مافیا نے کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے کے اثاثے بنا لئے۔ سرکاری اور نجی مالیاتی ادارے شدید مالی بحران کی زد میں باوثوق ذرائع کے مطابق اس وقت ڈیرہ اور گردو نواح میں چھ درجن سے زائد ہنڈی حوالہ کی چھوٹی بڑی دکانیں اس غلیظ دھندہ کو تقویت دینے میں مصروف ہیں جبکہ فیڈرل انوسٹیگیشن اتھارٹی یعنی ایف آئی اے کے لاکھ کوشش کے باوجود ہنڈی حوالہ کی دکانیں کھلے عام غیر قانونی ٹرانزیکشن میں مصروف ہیں ۔ذرائع کے مطابق ڈیرہ شہر میں چوک چورہٹہ ،گدائی ،پیر قتال روڈ ،کنگن روڈ، ریلوے پلی ،پاہیگاہ شہر، چوٹی زیریں، کوٹ چھٹہ، مانہ احمدانی، پیر عادل، شاہ صدر دین،کالا اور شادن لُنڈ سمیت کئی علاقے اس غیر قانونی دھندے کا مین مرکز بن چکے ہیں جہاں بیشتر عناصر ٹریول ایجنسیوں اور موباہل شاپ کی آڑ میں بھی ہنڈی حوالہ کے مجرمانہ دھندہ کو فروغ دے رہے ہیں یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شہر سے ملحقہ متعدد کالونیوں کے گھروں میں بھی ہنڈی کا کاروبار کیا جارہا ہے جبکہ ہنڈی مافیا نے کسی بھی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیئے رقوم کی ترسیل کے حوالے سے ۂوم ڈیلیوری شروع کر رکھی ہے جبکہ دوسری طرف ایف آئی اے اور ضلعی انتظامیہ نے اس مافیا کے خلاف کاروائی کرنے کی بجاے پر اسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ہنڈی حوالہ کے بڑھتے ہوئے غیرقانونی دھندہ کے پیش نظر روزانہ کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کے منفی سرگرمیوں میں استعمال ہونے کے خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ وفاقی اور صوبائی حکام کی جانب سے اس غیر قانونی دھندہ کی روک تھام کے لیے ڈیرہ غازیخان کے اندر ایف ائی اے کے دفتر کا قیام عمل میں لایا گیاتاکہ ہنڈی حوالہ میں ملوث مافیا کو لگام ڈالی جاسکے لیکن صد افسوس کہ ایف آئی کا ڈی جی خان میں آفس بنانے کا مقصد فوت ہوگیا کیونکہ اب تو متعلقہ افسران کی ناک کے نیچے بڑے پیمانے پر یہ غیر قانی دھندہ چل رہا ہے اور ہنڈی مافیا کو مزید تحفظ مل گیاہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہنڈی کے ذریعے پاکستان میں رقوم کی منتقلی میں سعودی عرب،م تحدہ عرب امارات،عمان،قطر،بحرین اور ملائشیا سر فہرست ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بالا ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی جاب سے ہر سال مجموعی طورپر کھربوں روپے ہنڈی کے ذریعے پاکستان بھیجے جاتے ہیں اور ایف آئی اے اس با اثر مافیا کے خلاف موثر قانونی کارروائی سے قاصرہے ۔شہری اور عوامی سماجی حلقوں نے ڈی جی ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہنڈی حوالہ میں ملوث مافیا کو قانون کے شکنجے میں لانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں