آج کی تاریخ

ڈیرہ میں 200 سے زائد غیر قانونی کالونیاں، ادارے سہولتکار، بجلی، گیس، پانی فراہم

ڈیرہ غازی خان (خبر نگار) ڈیرہ غازی خان میں 200 سے زائد غیر قانونی ہاؤسنگ کالونیوں ، ٹاؤنز کی ٹرانسفر ملکیت کو نہ روکا جا سکا۔ متعلقہ کالونیوں کی کھیوٹ کو بلاک کرنے کے بجائے رجسٹریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ انتظامیہ سمیت دیگر سروسز فراہم کرنے والے ادارے بھی غیر قانونی حیثیت قرار دیئے جانے کے باوجود ان کالونیوں میں واٹر سپلائی، سوئی گیس، بجلی سمیت تمام سروسز دے رہے ہیں ۔کئی کالونیوں میں ڈویلپمنٹ فنڈز سے ایم پی ایز کی سفارش پر ترقیاتی کاموں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں میونسپل کارپوریشن کی حدود میں 50 کے قریب اور ضلع کونسل کی حدود میں بھی 50 سے زائد جبکہ دو میونسپل کمیٹیوں کی حدود میں 100کے قریب ایسی کالونیوں کو غیر قانونی قرار دے جاچکا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں 200 سے زائد غیر قانونی ہاوسنگ سکیمیں ، ٹاؤنز وغیرہ موجود ہیں جن کے مالکان نے عوام سے ہاوسنگ سکیموں ، ٹاؤنز میں بجلی ، گیس ، پانی ، سڑکوں سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کے نام پر اربوں روپے وصول کئے ہیں ان غیر قانونی ہاوسنگ کالونیز، ٹاؤنز میں سہولیات نا ہونے کے برابر ہیں اور بیشتر سے زائد کے نہ تو نقشے منظور شدہ ہیں اور نہ ہی پنجاب ہاؤسنگ سوسائٹی ،کالونیز میونسپل کارپوریشن ،ضلع کونسل کی جانب سے منظورکردہ ہیں۔ان غیر قانونی ہاوسنگ کالونیز کے مالکان کو کئی بار نوٹس جاری ہوئے اخبارات میں بھی مشتہری ہوشیار باش کیا گیا اور ہدایت کی گئی کہ مذکورہ کالونیاں جوکہ غیر منظور شدہ ہیں یہاں کسی قسم کی سروسز ، بجلی ، پانی ، گیس وغیرہ نہ دی جائے ۔ بلکہ انتظامیہ نے یہ بھی خبر دار کیا کہ اگر کسی سرکاری اداررے نے یہ سہولیات دے رکھی ہیں تو وہ اپنی تنصیبات ہٹالیں۔ اصولی طور پر ان غیر قانونی ہاوسنگ کالونیز، ٹاؤن میں پلاٹس کی خریدوفروخت اور منتقلی نہیں ہوسکتی اور سابق کمشنر کا لیٹر بھی موجود ہے یہاں رجسٹری وغیرہ نہ کی جائے یہ بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔ مگر رجسٹرار سمیت پٹواری وغیرہ دھڑلے سے ان غیر قانونی کالونیوں میں ٹرانسفر ، رجسٹری وغیرہ کررہے ہیں ۔ اب تک اس کام میں کروڑوں روپے کی مراعات لے کر اور غیر قانونی کالونیوں میں رجسٹریاں پاس کرچکے ہیں۔ گوشوارہ کے اجراء سے لے کر رجسٹری تک رشوت وصول کی جاتی ہے رشوت لے قوائد و ضوابط کو بھی نظر انداز کردیا گیا اور پابندی کی بھی پرواہ نہ کی گئی ۔ میپکو حکام نے تاحال غیر قانونی قرار دی گئی کالونیوں میں بجلی کی تنصیبات دی جارہی ہیں ۔ کالونی اونر ایک ایک کالونی کے کئی کئی فیز بنا چکے ہیں مگر ترقیاتی کام مکمل نہیں کروائے جاتے۔ ڈیرہ غازی خان میں صرف ایک ہاؤسنگ کالونی ہے جس نے میونسپل کارپوریشن کو حسب ضابطہ روڈز ، پارکس وغیرہ سمیت کمیونٹی کے لیے مختص رقبہ ٹرانسفر کیا ہے جوکہ لازمی ہے باقیوں نے ایسا نہیں کیا۔ انویسٹر اور دیگر پارٹیوں، بروکرز کے زریعے کالونیوں میں پلاٹوں کی فائل کی خرید و فروخت سے اربوں روپے سمیٹ کر اونر مزے میں اور پلاٹ لینے ، فائل خریدنے والے خوار ہر ہیں۔ قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرکے کالونیوں کے اونرز نے یہ ثابت کر دیا کہ ان کے لیے قانون ربڑ کی ناک کی طرح ہے کہ جس طرف موڑ دو۔ میونسپل کارپوریشن اور ضلع کونسل کی نقشہ برانچ ایم او ریگولیشن بھی بہتی گنگا میں ہاتھ ڈال کر اپنے حصے کا مال حاصل کررہے ہیں ۔ غیر قانونی قرار دے کر بھی دونوں ادارے پس پردہ ان کالونیوں کے اونرز سے مال پانی بنا رہے ہیں من پسند اور لمبا مال دینے والوں کے کیس انڈر پراسس میں ڈال دیئے گئے اور اس دوران کالونی مکمل فروخت ہوجاتی ہے مگر کیس کی فائل انڈر پراسس چک رہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن ، ضلع کونسل اور میپکو سمیت سوئی گیس والوں کی ملی بھگت سے ڈیرہ غازی خان میں سستی اراضی کو لاکھوں روپے فی مرلہ کے حساب سے فروخت کردیا گیا اور گورنمنٹ کو بھی ٹیکس کی مد میں ٹیکہ لگا دیا گیا ۔ متحرک فعال شہریوں اعجاز حسین بھٹی ، ریاض حسین شاہ ، آصف نقوی ، سعید احمد، حیات اللہ احمد علی شیخ ، محمد ندیم اور ابوبکر خان ، حبیب اللہ نے وزیر کالونیز ، سینیر ممبر بورڈ آف ریونیو ، کمشنر ڈیرہ غازی خان اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان میں سے مطالبہ کیاہے کہ وہ از خود نوٹس لیں فراڈ کرنے اور اور فراڈ کے حصہ ادارے اداروں کے کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں